سرکاری سکولوں کے طلبہ

سرکاری سکولوں کے طلبہ کے اعداد و شمار میں تضاد

ویب ڈیسک:خیبرپختونخواکے سرکاری سکولز میں زیرتعلیم بچوں کی تعدادکے حوالے سے انٹی گریٹڈ مینجمنٹ انفارمیشن سسٹم اور محکمہ تعلیم کے اعداد وشمارمیں فرق کی نشاندہی پر متعلقہ ایجوکیشن افسران کو فوری طورپراندراج کرانے کی ہدایت کردی گئی ہے جبکہ آئندہ سے نجی سکولزکے طلبہ کاڈیٹابھی ای ایم آئی ایس پر ڈالنے کا فیصلہ کیا گیا ہے ذرائع کے مطابق خیبر پختونخوا میں ای ایم آئی ایس کے اعداد و شمارکے تحت سرکاری سکولز میں 62لاکھ75ہزار251طلبہ زیرتعلیم ہیںتاہم ایجوکیشن ڈیپارٹمنٹ اورایجوکیشن مانیٹر نگ اتھارٹی کے اعداد وشمارکے مطابق 56 لاکھ 98ہزار666 طلبہ سکولز میں پڑھ رہے ہیں ذرائع نے بتایا کہ یہ فرق ختم کرنے کیلئے ایجوکیشن افسران کو ہدف دیاگیا ہے
جس کی روشنی میں مذکورہ اندراج سسٹم میں تصیح کی جائے گی ذرائع نے بتایا کہ یہ فرق اس وجہ سے ہے کہ جس وقت ایک طالب علم اندراج کرتا ہے تو کسی بھی وقت یہ سسٹم تازہ ترین اندراج کے اعداد و شمار ظاہر کرتاہے جس میں تازہ اندراج شدہ طلبہ بھی شامل ہوتے ہیں جبکہ ایجوکیشن مانیٹرنگ اتھارٹی سالانہ مردم شماری کے اعداد و شمار کااستعمال کرتی ہے تاہم آئندہ سے ایجوکیشن افسران کو فوری طورپر اندراج یقینی بنانے کی ہدایت کی گئی ذرائع کے مطابق خیبر پختونخواہ میں 27لاکھ بچے نجی سکولز میں تعلیم حاصل کررہے ہیں جن میںسے18لاکھ طلبااور9لاکھ طالبات ہیں ای ایم آئی ایس میں ان طلبہ کا اندراج بھی یقینی بنایا جائے گا۔

مزید پڑھیں:  مولانا فضل الرحمن کو احتجاج خیبر پختونخوا میں کرنا چاہئے،بلاول