محکمہ تعلیم کی کارکردگی

چیف جسٹس پشاورہائیکورٹ محکمہ تعلیم کی کارکردگی پر برہم

ویب ڈیسک:پشاور ہائیکورٹ کے چیف جسٹس نے محکمہ تعلیم کی کارکردگی پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ محکمہ تعلیم والے کیا کررہے ہیں؟ لنڈی کوتل کے سکول میں بچے زمین پر بیٹھے ہوئے ہیں جبکہ سکول کی چاردیواری تک نہیں ہے۔ عدالت نے سیکرٹری تعلیم اور ڈائریکٹر ایجوکیشن کو کل عدالت طلب کرلیا، کیس کی سماعت چیف جسٹس قیصررشید اور جسٹس اعجازانور پر مشتمل بنچ نے کی۔عدالت کو بتایا گیا کہ مہمند ایجنسی میں سکولوں کی حالت ٹھیک نہیں اور وہاں پر طلباء و طالبات کو بہت سے مسائل کا سامنا ہے
جس پرچیف جسٹس نے کہا کہ انہوں نے گزشتہ روز میڈیا میں لنڈی کوتل کے سکول کے حوالے سے بھی پڑھا تھا کہ وہاں پر لڑکیوں کے سکول میں بچیاں زمین پر بیٹھی ہوئی ہیں جبکہ سکول کی چاردیواری تک نہیں۔ سکول میں طالبات کیلئے واش روم تک نہیں۔ آخر محکمہ تعلیم والے کیا کررہے ہیں، سکول میں بچوں کے بیٹھنے کیلئے کچھ نہیں،وہ زمین پر بیٹھتے ہیں ۔وزیر تعلیم ، ڈائریکٹر اور سیکرٹری ایجوکیشن آرام سے بیٹھے ہوتے ہیں۔ افسوس کی بات ہے کہ ڈائریکٹر ایجوکیشن عدالت کے سامنے غلط بیانی کرتے ہیں اور کہتے ہیں کہ صوبہ کے تمام سکولوں کو فرنیچر سمیت تمام سہولیات فراہم کر دی گئی ہیں۔ یہ لوگ عدالت کے سامنے غلط بیانی کیوں کرتے ہیں۔ فاضل بنچ نے سیکرٹری تعلیم اور ڈائریکٹر ایجوکیشن کو کل عدالت طلب کرتے ہوئے رپورٹ بھی طلب کرلی۔

مزید پڑھیں:  دہشت گردی کا منبع افغانستان میں ہے، خواجہ آصف