بلدیاتی نمائندے بحال

خیبرپختونخوا کے بلدیاتی نمائندے بحال ہوگئے،معطلی کااقدام کالعدم

ویب ڈیسک: پشاور ہائیکورٹ نے خیبر پختونخوا کے بلدیاتی نمائندوں کی معطلی کااقدام کالعدم قرار دیتے ہوئے انہیں بحال کرنے کا حکم جاری کردیا ،عدالت نے قراردیا ہے کہ عوامی نمائندوں کو کس طرح معطل کیاجاسکتا ہے ؟ جسٹس روح الامین اور جسٹس سید ارشدعلی پر مشتمل بنچ نے کیس پر سماعت کی۔ دوران سماعت ڈپٹی اٹارنی جنرل ثناء اللہ نے عدالت کو بتایا کہ بلدیاتی نمائندوں کی معطلی سے متعلق الیکشن کمیشن نے جو اعلامیہ جاری کیا ہے وہ آرٹیکل 218 کے تحت تھا تاکہ الیکشن کے دوران شفافیت کو یقینی بنایا جا سکے الیکشن کمیشن کے پاس یہ اختیارات ہیں کہ شفاف انتخابات کیلئے بلدیاتی نمائندوں کو معطل کردیں، جسٹس روح الامین نے کہا کہ یہ نمائندے بار بار معطل ہونگے ؟
جب بلدیاتی انتخابات ہو رہے تھے تو کیا قومی اسمبلی اور صوبائی اسمبلی کے ممبران کو معطل کیا گیا تھا یا صرف بلدیاتی نمائندے ہی معطل ہونگے؟ جس پر وفاقی حکومت کے نمائندے نے عدالت کو بتایا کہ نہیں وہ بحال تھے دوسری جانب عدالتی معاونین بیرسٹر مدثر امیر اور قاضی جواد احسان ایڈوکیٹ نے مختلف فیصلوں کا حوالے دیتے ہوئے کہا کہ بلدیاتی نمائندوں کو آرٹیکل 140 A کے تحت منتخب کیا گیا اور یہ ایک آئینی تقاضہ ہے۔ اس ضمن میں جو اعلامیہ جاری ہوا ہے وہ درست نہیں ہے۔
عدالتی معاونین نے عدالت کو مزید بتایا کہ الیکشن کمیشن نے جس اعلامیہ کے تحت ان نمائندوں کو معطل کیا ہے اس میں وجوہات ہی پیش نہیں کی گئیں ۔فاضل بنچ نے الیکشن کمیشن کے اعلامیہ کو کالعدم قرار دیتے ہوئے خیبر پختونخوا اور پنجاب میں بلدیاتی نمائندوں کو بحال کرنے کے احکامات جاری کردیئے

مزید پڑھیں:  پشاورہائیکورٹ،مرادسعید ودیگرکےکاغذات منظوری کیخلاف درخواستوں پرفریقین کونوٹس جاری