imran meeting 2

وزیراعظم عمران خان کا ہفتے سے مرحلہ وار لاک ڈاؤن کھولنے کا اعلان

اسلام اباد : وزیراعظم عمران خان نے ہفتے سے لاک ڈاؤن مرحلہ وار کھولنے کا اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ ہمیں عقل مندی کے ساتھ بندشیں ہٹانا ہوں گی۔

تفصیلات کے مطابق وزیراعظم عمران خان کی زیر صدارت قومی رابطہ کمیٹی کا اجلاس ہوا جس میں کورونا وائرس کی صورتحال اور لاک ڈاؤن کے باعث پیدا ہونے والا حالات کا جائزہ لیا جارہا ہے۔

حکومت نے اسکولز کو بند رکھنے کے فیصلہ کو برقرار رکھتے ہوئے 15 جولائی تک اسکولز نہ کھولنے کا فیصلہ کیا ہے، حکومت نے اسکولز کی بندش میں مزید توسیع کر دی ہے۔ اسکولوں کوکھولنے یا نہ کھولنے سے متعلق مزید غوریکم جون کوکیا جائے گا۔

اجلاس میں  بس سروس ، ٹرین سروس اور مقامی فلائٹ آپریشن بھی  بند رکھنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

اجلاس میں ہونے والے فیصلوں سے قوم کو آگاہ کرتے ہوئے وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ ہم نے فیصلہ کیا ہے کہ ہفتے سے مرحلہ وار لاک ڈاؤن کھولیں گے، ہمیں عقل مندی کے ساتھ لاک ڈاؤن کھولنا ہے۔

وزیراعظم نے کہا کہ دنیا میں ہرروز ہزاروں افراد مر رہے تھے لیکم  ہمارے چین اور امریکا سے حالات مختلف ہیں، اللہ کا شکر ہے کہ یورپ کی طرح کا پریشر ہم پر نہیں پڑا۔

اپنی بات جاری رکھتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ چونکہ ابھی صوبوں کو خدشات ہیں اور ابھی کوئی ایسا فیصلہ نہیں کرنا چاہتے جس سے صوبوں کو مسئلہ ہو لہٰذا وہ خود اس حوالے سے ایس او پیز تیار کریں، اگر لوگوں نے احتیاط نا کی تو ہمیں پھر سے سب بند کرنا پڑے گا ، انہوں نے کہا کہ میری خواہش ھے کہ پبلک ٹرانسپورٹ کو بھی کھلنا چاہیئے مگر اس پر پوری طرح اتفاق نہیں ھے،صوبوں سے کہا ھے کہ آپنے فیصلے خود کریں ،سپریم کورٹ نے بھی کہا ھے کہ ایس او پیز کے تحت پبلک ٹرانسپورٹ کھولیں، انہوں نے کہا کہ وقت آ گیا ھے کہ ہم ذمہ دار شہری بنیں اور کرونا کا مقابلہ کریں

مزید پڑھیں:  اسلام آباد ہائیکورٹ:عمران خان کے ملٹری ٹرائل بارے وفاق سے وضاحت طلب

وزیراعظم کے بعد فوکل پرسن برائے کورونا وائرس ڈاکٹر فیصل سلطان نے بتایا کہ اس وقت وبا تقریباً ہر ملک میں پھیلی ہوئی ہے لیکن اس کا انداز ہر جگہ الگ رہا ہے اور کچھ ممالک میں یہ آگ کی طرح پھیلی ہے۔

تاہم انہوں نے کہا کہ کچھ ممالک میں اس وائرس کے پھیلاؤ میں اس طرح کی تیزی نہیں دیکھی گئی۔

انہوں نے کہا کہ گزشتہ 2 روز میں اموات کی تعداد 38 اور 40 رہی ہے لیکن اس کا موازنہ دیگر ممالک سے کریں جہاں وبا میں تیزی آئی تو یہ تسلی آمیز ہے کہ ہماری صورتحال بہتر ہے۔

ڈاکٹر فیصل سلطان نے کہا کہ ہمیں اپنے نظام صحت کو تیار کرنے کا وقت ملا ہے، نظام صحت پر دباؤ آیا ہے اور مزید آسکتا ہے لیکن ہم یہ نہیں کہہ سکتے کہ ہمارے ہسپتالوں میں مریضوں کے لیے جگہ ختم ہوگئی ہے۔

مزید پڑھیں:  اسلام آباد کے بجلی صارفین 14روپے فی یونٹ ریلیف سے محروم

وزیراعظم نےمزید بتا یا کہ  ہم نے این سی او سی بنایا جس کا ہر روز اجلاس ہوتا ہےہم نے جو فیصلہ کیا وہ تمام صوبوں سے مل کر کیا ہے، ہم نے آج کئی فیصلے کیے ہیں، سارے صوبوں کےساتھ مل کر فیصلہ کیا کہ اب آسانیاں پیدا کرنی ہیں، ہم نےہفتے سے مرحلے وار  لاک ڈاؤن کو کھولنے کا فیصلہ کیا ہے۔

وزیراعظم نے کہا کہ ہم پوری دنیا میں حالات کو دیکھ رہے تھے ، دن میں ہزار ہزار لوگ مر رہے تھے ،امریکہ میں دو ہزار ، برطانیہ میں سات سو آٹھ سو تک لوگ جان سے جارہے تھے ، جس طرح یہ اموات ہو رہی تھیں ہم بھی وہ سب دیکھ رہے تھے، ہم نے شروع میں ہی نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹرل کھول دیا ،اسد عمر کو اس کا انچار ج بنایا ، یہ ہر روز ملتے ہیں اور سارے صوبوں کے ساتھ کوآرڈینشن کرتے ، ڈاکٹرز سے کنسلٹ کرتے ، ڈیٹا اکھٹا کرتے اور اس کا تجزیہ کرتے ہیں اور پھر اس کے مطابق ہم فیصلے کرتے ہیں