عمران خان کی گرفتاری کیلئے ٹیم تشکیل

ویب ڈیسک: کوئٹہ کی عدالت نے اداروں کے خلاف ہرزہ سرائی کے کیس میں چیئرمین پاکستان تحریک انصاف(پی ٹی آئی) عمران خان کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کردیئے ہیں۔کوئٹہ کی جوڈیشل مجسٹریٹ کی عدالت نے عمران خان کے وارنٹ گرفتاری جاری کیے ہیں۔ جوڈ یشل مجسٹریٹ نے حکم دیا ہے کہ عمران خان کو گرفتار کرکے عدالت کے روبرو حاضر کیا جائے۔واضح رہے کہ عمران خان پر اداروں کے خلاف ہرزہ سرائی کا مقدمہ بجلی روڈ تھانہ میں درج ہے۔
دوسری طرف پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے دفعہ 144 ختم ہونے کے بعد دوبارہ سڑکوں پر نکلنے کا اعلان کر دیا ہے۔ایک روزقبل لاہور میں ہونے والی ہنگامہ آرائی اور پرتشدد واقعات پر بھی عمران خان پر مقدمہ درج کرلیا گیاہے۔مقدمہ ڈی ایس پی صابر علی کی مدعیت میں لاہورکے تھانہ ریس کورس میں درج کیا گیا۔ مقدمے میں عمران خان، فرخ حبیب، حسان نیازی، اعجاز چوہدری، حماد اظہر، فواد چوہدری اور محمود الرشید کو نامزد کیا گیا ہے۔ مقدمے میں دفعہ 144 کی خلاف ورزی، پولیس افسران پر حملہ، سڑک بلاک کرنے سمیت دہشت گردی کی دفعات شامل کی گئی ہیں۔قبل ازیں برطانوی نشریاتی ادارے کو انٹرویو کے دوران چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کا کہنا تھا کہ نہ کبھی آرمی چیف کو بات کرنے کی دعوت دی نہ شہباز شریف کو۔ عمران خان کہنا تھا کہ بیان چل رہا ہے کہ میں آرمی چیف سے بات کرنا چاہتا ہوں۔
مجھے اسٹیبلشمنٹ کی ضرورت نہیں۔ جس جماعت کے ساتھ ملک کے عوام ہوں اسے بیساکھیوں کی ضرورت نہیں۔عمران خان کا کہنا تھا کہ اسٹیبلشمنٹ کے رویے میں ہمارے لیے کوئی فرق نہیں پڑا۔ سوچا تھا نیا چیف آئے گا تو تبدیلی آئے گی لیکن سختیاں پہلے سے بڑھ گئی ہیں۔ ہم انتخابی ریلی کرتے ہیں تو پولیس آ جاتی ہے۔
نگران حکومت کا کام ہوتا ہے انتخابات کروانا۔ یہ کیسے روک سکتے ہیں۔علاوہ ازیں سینئرصحافیوں سے بات کرتے ہوئے عمران خان نے کہا ہے کہ ان کا پلان ہے کہ عدلیہ کو تقسیم کرکے چیف جسٹس کے خلاف مہم چلائیں اور ہم یہ منصوبہ کبھی کامیاب نہیں ہونے دیں گے، 90 روز میں الیکشن نہ ہوئے تو ملک میں آئین و قانون نہیں رہے گا انہوں نے کہا کہ دفعہ 144 ختم ہوگئی ہے ہم دوبارہ سڑکوں ہر نکلیں گے۔

مزید پڑھیں:  خیبرپختونخوا کابینہ کا اہم اجلاس کل طلب