سولر پینل کی قیمتیں

ڈالر قیمت میں اضافہ کے باعث سولر پینل کی قیمتیں دوگناہوگئیں

ویب ڈیسک: ڈالر کی قیمت میں اضافے اور ایل سیز نہ کھلنے کے باعث ملک میں سولر پینل کی قیمتیں دوگنا ہو چکی ہیں پانچ کلو واٹ سولر پینل کی تنصیب پر پہلے پانچ لاکھ روپے خرچ تھا جس کی لاگت اب بڑھ کر 9لاکھ روپے تک پہنچ چکی ہے ماہرین کے مطابق پانچ کلو واٹ کا یونٹ ایک ماہ کے دوران 550یونٹ پیدا کر سکتا ہے ، دسمبر ، جنوری اور فروری میں سولر سے بجلی کی پیداوار پچاس فیصد تک کم ہو جاتی ہے
مگر ان ماہ میں بجلی کی ضرورت بھی کم ہو جاتی ہے ، اگر ایک گھر کی ضرورت گرمیوں میں پانچ سو سے ساڑھے پانچ سو یونٹ تک ہے تو اس گھر کیلئے پانچ کلو واٹ کا سولر پینل سسٹم کافی ہو گا بیک اپ کیلئے اگر اس کے ساتھ بیٹریز ہوں گی تو بیس فیصد لاسزبھی ہوں گے اس طرح ساڑھے چار سو یونٹ مہینے میں مل سکیں گے تاہم ڈالر کی قیمت بڑھنے سے سولر پینل کی قیمتیں سو فیصد تک بڑھ چکی ہیں جبکہ بیٹری کی قیمتوں میں بھی تیس فیصد تک اضافہ ہوا ہے ، صرف قیمتوں میں ہی اضافہ نہیں ہوا ہے بلکہ مارکیٹ میں سولر پینل کی بھی قلت پیدا ہو گئی ہے اورمقامی سطح پر صرف فریم ہی دستیاب ہیں چونکہ زیادہ ترسولر پینل باہر سے ہی درآمد کئے جاتے ہیں جس کی وجہ سے مشکلات کاسامنا ہے۔

مزید پڑھیں:  آئینی ترامیم بارے طلال چوہدری نے حکومت کو خوشخبری سنا دی