مردم شماری ٹیموں پر حملے

ٹانک اور لکی مروت میں مردم شماری ٹیموں پر حملے دو پولیس اہلکار شہید

ویب ڈیسک: لکی مروت میں مردم شماری عملہ کے ساتھ سکیورٹی ڈیوٹی پر تعینات پولیس اہلکار کو نامعلوم دہشت گردوں نے گولیاں مار دیں جس سے اہلکار موقع پر دم توڑ گیا۔ حکام کے مطابق شہید پولیس کانسٹیبل دل جان تھانہ صدر کے علاقے پیر والا میں مردم شماری عملہ کے ساتھ سکیورٹی ڈیوٹی پر تعینات تھا کہ نامعلوم دہشت گردوں نے اس پر فائرنگ کردی جس سے وہ موقع پر زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے شہید ہو گیا۔ پولیس کی بھاری نفری نے علاقے میں سرچ آپریشن شروع کر دیا ہے ۔
گورنمنٹ سٹی ہسپتال میں ضروری کارروائی مکمل ہونے کے بعد شہید پولیس کانسٹیبل دل جان کا جسد خاکی پولیس لائنز واقع ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹرز کمپلیکس تاجہ زئی منتقل کیا گیا جہاں اس کی نماز جنازہ ادا کی گئی ۔ حکام نے شہید کانسٹیبل کے تابوت پر پھولوں کی چادر چڑھائی جبکہ پولیس کے ایک چاق و چوبند دستے نے انہیں سلامی پیش کی۔ بعد میں شہید کا جسد خاکی آبائی علاقے رحمانی خیل ڈیرہ اسماعیل خان روانہ کر دیا گیا جہاں انہیں پورے سرکاری اعزاز کے ساتھ سپرد خاک کیا جائے گا۔ ادھر ٹانک کے علاقہ کوٹ اعظم میں مردم شماری کی ڈیوٹی پر موجود پولیس موبائل پر مسلح افراد نے فائرنگ کردی جس سے ایک اہلکار شہید اور چار زخمی ہوگئے۔
ایک زخمی کی حالت تشویشناک بتائی جاتی ہے۔ پولیس ذرائع کے مطابق تھانہ گومل کی حدود میں مردم شماری کی ڈیوٹی پر تعینات پولیس موبائل گائوں مانجھی سے واپس کوٹ اعظم کے قریب پہنچی تو تاک میں بیٹھے مسلح افراد نے فائرنگ کردی جس کے نتیجے میں ایک پولیس اہلکار خان نواب سکنہ سوات شہید ہوگیا جبکہ دیگر چار اہلکار زخمی ہو گئے۔ زخمیوں کو ڈی ایچ کیو ہسپتال ٹانک اور بعد ازاں ڈیرہ ریفر کر دیا گیا۔ شہید پولیس اہلکار کی نماز جنازہ ڈسٹرکٹ پولیس آفس میں ادا کر دی گئی ۔ بعد ازاں اہلکار خان نواب کو آبائی قبرستان ارکوٹ مٹہ میں سپردِ خاک کردیا گیا۔

مزید پڑھیں:  سائفر کیس میں شک کا فائدہ ملزمان کو جائے گا، اسلام آباد ہائیکورٹ