پشاور میں گدا گری

پشاور میں گدا گری نے کاروبار کی شکل اختیار کر لی

ویب ڈیسک:پشاور میں گدا گری نے باقاعدہ کاروبار کی شکل اختیار کر لی ہے قبل ازیں پیشہ ور گداگر صرف بازاروں تک محدود تھے لیکن مہنگائی اور رمضان المبارک کی وجہ سے یہ سلسلہ گلی محلوں تک پھیل گیاہے مساجد اورشادی تقریبات کے باہر بھی بھیک مانگنے والے افراد کی تعداد میں اضافہ ریکارڈکیاگیاہے جس میں مقامی افراد کے ساتھ ساتھ پنجاب اور سندھ سے تعلق رکھنے والے افراد بھی سڑکوں اور چوراہوں پر بھیک مانگتے نظر آرہے ہیں دوسری جانب ضلعی انتظامیہ اور محکمہ سماجی بہبودکے اہلکاردفاترتک محدود ہیں اور کسی قسم کی کارروائی نہیں کی جارہی ہے واضح رہے کہ اس وقت پشاور میں ہزاروں کی تعدادمیںبچے، خواتین، نوجوان اور بوڑھے افراد بھیک مانگنے کا راستہ اختیار کئے ہوئے ہیں چوکوں میں بیٹھے دیہاڑی دار مزدور بھی کام نہ ملنے کی وجہ سے رمضان کیلئے صدقہ اور خیرات کے نام پر لوگوں سے بھیک مانگ رہے ہیں جبکہ پنجاب سے آنے والی خواتین گدا گروں کا خصوصی گروہ بھی پشاورمیں پہنچ گیا ہے ۔

مزید پڑھیں:  اپوزیشن کی ریکوزیشن پر پنجاب اسمبلی کا اجلاس طلب