پختونخوا کے ترقیاتی پروگرام

پختونخوا کے ترقیاتی پروگرام پر تاریخی 70فیصد سے زائد کٹ لگنے کا خدشہ

ویب ڈیسک : مالی بحران کے باعث خیبر پختونخوا کے ترقیاتی پروگرام پر تاریخی 70فیصد سے زائد کٹ لگنے کا خدشہ پیدا ہوگیا ہے جبکہ آئندہ برس کے ترقیاتی پروگرام پر بھی کام اب تک شروع نہیں کیا جاسکا ہے جس کی وجہ سے آئندہ برس کا ترقیاتی پروگرام بھی شدید حد تک متاثر ہوگا محکمہ خزانہ ذرائع کے مطابق نومبر میں ترقیاتی پروگرام کو منجمد کردیا گیا تھا اور اب تقریبا ساڑھے 4ماہ سے ترقیاتی پروگرام عملی طور پر منجمد ہے چند منصوبوں کو رقم جاری کی گئی تھی تاہم وہ بھی انتہائی قلیل تھی مالی بحران ایسی صورتحال اختیار کرگیا ہے کہ صرف ترقیاتی منصوبوں میں کام کرنیوالے ملازمین کو ہی تنخواہیں ادا کی جا رہی ہیں باقی تمام کام مکمل طور پر رک گئے ہیں
ذرائع کے مطابق محکمہ خزانہ کے پاس ترقیاتی پروگرام کیلئے فنڈز نہیں ہے اور آئندہ چند ماہ تک صورتحال میں بہتری کا بھی کوئی امکان نظر نہیں آرہا دوسری جانب محکمہ ترقی و منصوبہ بندی ذرائع کے مطابق ترقیاتی پروگرام کا تخمینہ بندوبستی اضلاع کیلئے318ارب 96کروڑ روپے سے زائد تھا جس میں سے 86ارب 99کروڑ روپے خرچ کئے گئے ہیں جبکہ قبائلی اضلاع کیلئے 99ارب 11کروڑ39لاکھ سے زائد تھا جس میں سے 10ارب 63کروڑ روپے ہی خرچ ہوسکے ہیں جو 25فیصد یعنی ایک چوتھائی سے بھی کم ہیں
ذرائع کے مطابق تنخواہوں اور اخراجات کی مد میں ترقیاتی منصوبوں پر کچھ رقم مزید خرچ کرلی جائیگی تاہم مالی سال کے اختتام تک یہ خدشہ پیدا ہوگیا ہے کہ مجموعی طور پر 70فیصد سے زائد ترقیاتی فنڈ پر کٹ لگ جائیگا ذرائع کے مطابق مالی سال 2023-24کے ترقیاتی پروگرام پر بھی کام نہیں کیا جارہا اور مالی بحران کے باعث آئندہ مالی سال کا بجٹ بھی شدید حد تک متاثر ہوگا۔

مزید پڑھیں:  2050تک خیبر پختونخوا کی آبادی 78ملین تک بڑھ جانے کا امکان