مالیاتی بحران

مالیاتی بحران کی وجہ سے بلدیاتی ادارے مفلوج ہوکر رہ گئے

ویب ڈیسک: بلدیاتی ادارے مالیاتی طور پر کمزور ہونے کی وجہ سے اور مہنگائی کے طوفان کی وجہ سے بری طرح مفلوج ہو گئے ہیں اور بلدیاتی اداروں کے ملازمین مہنگائی کی چکی میں بری طرح پس رہے ہیں۔ملازمین کا کوئی پرسان حال نہیں ہے جس کی وجہ سے بلدیاتی اداروں کے ملازمین کی حالت خراب تر ہو رہی ہے حکومت کی طرف سے ملازمین کے معاشی حالات بہتر بنانے کیلئے کوئی اقدام نہیں اٹھا رہی
ان خیالات کا اظہار لوکل گورنمنٹ ایمپلائز فیڈریشن خیبر پختونخوا کے سینئر رہنماوں شوکت کیانی، شاد خان،حاجی انورکمال خان، حاجی نیاز علی خان،حاجی اقبال حسین، شاد خان، راجہ زبیر اور محمد حسن وغیرہ نے اپنے مشترکہ بیان میں کیا انہوں نے کہا کہ وفاقی حکومت، حکومت خیبر پختونخوا اور صوبہ کی انتظامیہ سے موجودہ مہنگائی کو کنٹرول کرنے اور غریب کم تنخواہ یافتہ بلدیاتی ملازمین کی قوت خرید کو بڑھانے کیلئے فوری تنخواہوں اور پنشن میں مہنگائی کے تناسب سے اضافہ کرے
انہوں نے کہا کہ ملازمین کی تنخواہ وہی کئی سال پرانے والی ہے جبکہ مکانوں کے کرایے 100 فیصد بڑھ گئے ہیں۔ بچوں کے سکولوں کی فیسیں سو فیصد بڑھادی گئی ہیں، سکول کی کاپیوں کتابوں کی قیمتیں بھی بڑھ گئی ہیں، پٹرول،سوئی گیس کے بل اور ایل پی جی کی قیمتیں بھی آسمان سے باتیں کر رہی ہیں۔

مزید پڑھیں:  پرویز خٹک پیپلز پارٹی میں شمولیت کیلئے پر تولنے لگے