جوڈیشل کمپلیکس میں قتل

ان کا مقصد جوڈیشل کمپلیکس میں قتل کرنا یا گرفتار کرکے بلوچستان لے جانا تھا، عمران خان

پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے چیئرمین عمران خان نے کہا کہ ان کا مقصد ان کا مقصد جوڈیشل کمپلیکس میں مجھے قتل کرنا یا گرفتار کرکے بلوچستان لیکر جانا تھا تاکہ میں اپنی پارٹی کے کسی فرد کو انتخابی ٹکٹ جاری نہ کرسکوں۔
ویب ڈیسک: ویڈیو بیان میں عمران خان کا کہنا تھاکہ میں نے 8 مارچ کو ریلی نکالنے کا فیصلہ کیا اور 7 مارچ کو پولیس نے ہمیں ریلی نکالنے کی اجازت دی، اگلے دن ہر جگہ کنٹینر لگنے شروع ہوئے تو ہم حیران ہوئے، الیکشن کے اعلان کے بعد دفعہ 144 کیسے لگ سکتی ہے، میں نے 8 مارچ کی ریلی شام 5 بجے منسوخ کرنے کا کہا کیونکہ انتشار پھیلنے کاخدشہ تھا۔
انہوں نے کہا کہ میں نے سیشن عدالت میں اپنا کیس شفٹ کرنے کا کہا کہ مجھ پر حملے کا خدشہ ہے کیس شفٹ کیاجائے، کیس شفٹ کرنے کے بجائے میرے وارنٹ نکال دیے گئے، وارنٹ تو رانا ثنا کے بھی نکلے ہوئے ہیں، اس پرکوئی کارروائی نہیں کی گئی، انھوں نے زمان پارک میں شیلنگ لاٹھی چارج کیا۔
ان کا کہنا تھاکہ یہ مجھےگرفتارکرکے بلوچستان کی جیل میں لے جاناچاہتے تھے، میری گرفتاری کا مقصد تھا میں اپنی جماعت کے کسی فردکو ٹکٹ نہ جاری کرسکوں، جھوٹ کی رانی بولتی ہے لیول پلیئنگ فیلڈ ہوپھرالیکشن ہوں گے، لیول پلیئنگ فیلڈ یہ ہے مجھے راستے سے ہٹایا جائے یہ لندن پلان کاحصہ ہے۔
گزشتہ روز کے حوالے سے عمران خان کا کہنا تھاکہ زمان پارک میں لوگ مرنے کیلئے تیار ہوگئے، مجھے کہا آپ کو نہیں نکلنا، میں اسلام آباد کیلئے نکلا توپتاتھا انھوں نے مجھے جیل میں ڈالناہے یا قتل کرناہے، میں لاہورہائیکورٹ گیاتولوگ میرےساتھ گئے میں نے کسی کونہیں کہا تھا، لوگوں کو ڈرتھا کہ کہیں یہ مجھے کچھ کرنہ دیں، یہ لوگ شیلنگ کرکےاشتعال دلانےکی کوشش کررہےتھےکہ کچھ ہو۔
انہوں نے کہا کہ میں عدالت کے باہر مشکل سے پہنچا، میں صرف حاضری لگوانے گیاتھا، ہم عدالت کے باہر تھے تو وہاں پر بھی آنسو گیس کی شیلنگ کی گئی، میں عدالت کے دروازے پرگیا تو رینجرز، پولیس اورنامعلوم افراد نظر آرہے تھے، ان کاپلان تھا کسی طرح عدالت کے باہر انتشارہویہ گاڑی سے نکلے اور اسے قتل کردیاجائے، اسلام آبادمیں جیسی شیلنگ ہوئی اگرگاڑی تیزی سےباہرنہ نکالتاتووہاں خون ہوناتھا، اسلام آبادمیں شیلنگ پر اگر گاڑی نہ نکالتا تو وہاں قتل عام ہونا تھا۔
ان کا کہنا تھاکہ انھیں کوئی شرم نہیں آئی کہ ہائی کورٹ نے کیا حکم دیا، یہ انسداددہشت گردی عدالت گئے اورکہتےہیں سرچ وارنٹ نکال دیں، بدنیت نے ہائیکورٹ کا حکم چھپایا اور انسداد دہشت گردی عدالت کے سرچ وارنٹ لائے، جھوٹ بولتے ہیں کہ میرے گھر سے شراب کی بوتلیں اور کلاشنکوف مل گئیں، پیٹرول بم مل گیا، احمقوں پیٹرول بم کوئی راکٹ سائنس نہیں، ایک بوتل میں تیل ڈالا اور پھینک دیا وہ پیٹرول بم ہوتا ہے۔
سابق وزیراعظم نے مزید کہا کہ مجھ پر دہشت گردی، قتل کے 96 کیس بنائے گئے، جب میں گھر سے نکلتا ہوں میرے اوپر کیس کردیے جاتے ہیں۔

مزید پڑھیں:  بلوچستان میں شدید بارشیں، ندی نالے بپھر گئے، نشیبی علاقے زیرآب