جوڈیشل کمپلیکس

جوڈیشل کمپلیکس میں توڑپھوڑپر67پی ٹی آئی کارکنان گرفتار

ویب ڈیسک:تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان سمیت دیگر رہنمائوں پر جوڈیشل کمپلیکس اسلام آباد کے باہر ہنگامہ آرائی کے جرم میں دہشت گردی کا مقدمہ درج کرلیا گیا۔مقدمہ میں چیئرمین تحریک انصاف عمران خان اور17پی ٹی آئی رہنمائوں کو نامزد کیا گیا ہے۔ ایف آئی آر تھانہ رمنا کے ایس ایچ او رشید کی مدعیت میں درج کی گئی۔توڑ پھوڑ کرنے والے کل 67مظاہرین کو حراست میں لے لیا گیا۔ عمران خان اور پی ٹی آئی کے 17 رہنمائوں پر سی ٹی ڈی نے مقدمہ درج کیا ہے۔
مقدمے کے متن کے مطابق پی ٹی آئی کارکنان نے گھیر کر پولیس اہلکاروں پر تشدد کیا اور جلائو گھیرائو کیا، جی الیون پر واقع پولیس چیک پوسٹ کو آگ لگائی گئی۔ تھانہ گولڑہ کے ایس ایچ او کی سرکاری گاڑی کو توڑا گیا۔سرکاری گاڑی سے 9ایم ایم پسٹل، سرکاری وائر لیس اور 20ہزار روپے چوری کیے گئے جبکہ مظاہرین پولیس اہلکاروں سے 8اینٹی رائٹ کٹس بھی چھین کر لے گئے۔ مظاہرین نے پارکنگ ایریا میں کھڑی دو سرکاری گاڑیاں اور 7موٹر سائیکل جلائیں، مظاہرین نے جوڈیشل کمپلیکس کے باہر 16 گاڑیاں اور چار موٹر سائیکل ڈنڈوں اور پتھروں سے توڑی۔پی ٹی آئی کارکنان نے جوڈیشل کمپلیکس کی دیوار پر آہنی باڑ کو توڑا، گرفتار کارکنان سے پتھر اور پولیس پر حملے میں استعمال مواد برآمد کر لیا گیا۔
پی ٹی آئی کارکنان نے پیٹرول بم سے بھی پولیس اہلکاروں پر حملہ کیا۔ایف آئی آر میں علی نواز اعوان، عامر محمود کیانی، اسد قیصر، فرخ حبیب، اسد عمر، عمر ایوب، جمشید مغل، علی امین گنڈا پور، احسان خان نیازی، محمد عاصم اور شبلی فراز بھی نامزد ہیں۔پولیس نے اشتعال انگیزی میں ملوث 67 افراد کو گرفتار کرکے مجاز عدالت میں پیش کر دیا جبکہ مزید گرفتاریوں کے لیے چھاپے مارے جا رہے ہیں۔ پولیس کی جانب سے 67 ملزمان کا ریکارڈ عدالت میں پیش کیا گیا جبکہ پی ٹی آئی وکلا بھی عدالت میں پیش ہوئے۔
پی ٹی آئی وکلا نے ملزم محمد افضل کے بارے میں بتایاکہ وہ ایک گھر میں کام کرتا تھا جو اب قطر جا رہا ہے، ملزم محمد افضل بائیکیا پر اپنے گھر جارہا تھا کہ پولیس نے اس کو اور بائیکیا ڈارئیور کو مارا۔عدالت نے ریمارکس دیے کہ ایسے مقامات پر جانے سے گریز کرنا چاہیے، ٹی وی پر دیکھا کہ پولیس نے کہا کہ جی 11 والی طرف جانے سے گریز کریں۔ زخمی ملزمان کی جانب سے عدالت میں زخم دکھائے گئے۔عدالت نے پی ٹی آئی رہنما امجد نیازی سمیت تمام ملزمان کو جوڈیشل ریمانڈ پر اڈیالہ جیل بھیجنے کا حکم دیا جبکہ پولیس کو شدید زخمی افراد کا پمز سے میڈیکل کروانے کا حکم دیا۔

مزید پڑھیں:  ایران کا پاکستان کے ساتھ تحارتی حجم بڑھانے کا عندیہ