چیئرمین پاکستان تحریک انصاف عمران خان نے کہا ہے کہ پولیس میرے گھر میں دیوار توڑ کر داخل ہوئی ، گھر میں اس وقت صرف بشریٰ بیگم اور چند ملازم تھ

گرفتاری دیناچاہتاتھا،قتل کے خدشے پرکارکنوں نے منع کردیا،عمران خان

ویب ڈیسک :چیئرمین پاکستان تحریک انصاف عمران خان نے کہا ہے کہ پولیس میرے گھر میں دیوار توڑ کر داخل ہوئی ، گھر میں اس وقت صرف بشریٰ بیگم اور چند ملازم تھے، پولیس نے گھر پر دھاوا بولا اور چیزیں لوٹ کر لے گئی، پولیس والوں پر مقدمہ درج کرائوں گا۔ویڈیو لنک کے ذریعے خطاب کرتے ہوئے سابق وزیر اعظم عمران خان نے کہا ہے کہ قوم سے پوچھنا چاہتا ہوں میں نے کیا جرم کیا ہے، میرے اوپر غداری سمیت 96 مقدمات درج کیے جا چکے، کیس وہ لوگ کر رہے ہیں جو خود مجرم ہیں۔
ہم اپنی انتخابی ریلی شروع کرنے لگے تو پولیس نے راستے بند کر دیئے، انتخابات کی مہم کا آغاز کیا تو دفعہ 144 نافذ کر دی، ہماری ریلی پر آنسو گیس، شیلنگ کی گئی۔ انہوں نے کہا کہ مجھے پتا تھا یہ ہمیں اشتعال دلوانا چاہتے ہیں، ان سب ہتھکنڈوں کا ایک ہی مقصد تھا کہ انتخابات ملتوی ہو جائیں ۔ میں نے کارکنوں کو کہا میں گرفتاری دینے جا رہا ہوں، کارکنوں نے منع کر دیا کہ یہ آپ کو قتل کر دیں گے۔ سابق وزیر اعظم نے کہا کہ اسلام آباد پیشی پر جانے لگا تو گھر والوں کو خدا حافظ کر کے گیا تھا، مجھے آئیڈیا تھا کہ یا تو گرفتار کر لیں گے یا قتل کر دیں گے
راستے میں ہماری گاڑی کو خوفناک حادثہ پیش آیا،یہ مجھے اکیلا کر کے جوڈیشل کمپلیکس میں لے جانا چاہتے تھے میں نے وہاں جاکردیکھاتو سب نامعلوم افرادکھڑے تھے، انہوں نے پلان کیا تھا وہاں قتل کر دیں یا بلوچستان لے جائیں گے۔ یہ دو مہینے سے مجھے قتل کرنے کے پروگرام بنا رہے ہیں، یہ ڈرے ہوئے ہیں کہ عمران خان زندہ رہا تو دوبارہ جیت جائے گا، مجھے خوشی ہے میری قوم اب جاگ گئی ہے، قوم فیصلہ کر چکی مر جائیں گے غلامی قبول نہیں کریں گے۔لاہور کے لوگ بدھ کو مینار پاکستان اکٹھے ہوں۔

مزید پڑھیں:  وانا، فطرانہ فی کس 248 روپے مقرر کر دیا گیا