افراتفری پھیلانے والے عناصر

حکومت کا ملک میں افراتفری پھیلانے والے عناصر سے سختی سے نمٹنے کا فیصلہ

وزیراعظم شہباز شریف کی زیر صدارت اتحادی جماعتوں کے اجلاس میں مجموعی سیاسی صورتحال پر تفصیلی غور کرتے ہوئے ملک میں افراتفری پھیلانے والے عناصر کے ساتھ سختی سے نمٹنے کا فیصلہ کیا گیا، اعلامیہ جاری۔
ویب ڈیسک: اعلامیے کے مطابق وزیراعظم شہباز شریف کی زیر صدارت سیاسی اور قومی سلامتی کے امور پر 6 گھنٹے تک طویل اجلاس ہوا جس میں حکومت کی اتحادی جماعتوں اور حساس اداروں کے سربراہان نے شرکت کی، اجلاس میں پنجاب اور خیبرپختونخوا میں انتخابات کی صورتحال کا جائزہ لیا گیا۔
اعلامیے میں کہا گیا کہ کالعدم تنظیموں کے متشدد تربیت یافتہ جتھوں کے ذریعے ریاستی اداروں کے افسروں اور اہلکاروں پر لشکر کشی انتہائی تشویش ناک ہے، یہ ریاست دشمنی ہے جسے برداشت نہیں کیا جا سکتا، شواہد اور ثبوت موجود ہیں، اجلاس میں جوڈیشل کمپلیکس پر حملے، پولیس افسران اور اہلکاروں کو زخمی کرنے، املاک کی توڑ پھوڑ اور جلاؤ گھیراؤ کرنے پر سخت کارروائی کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔
اعلامیہ کے مطابق وفاقی حکومت نے 22 مارچ کو پارلیمنٹ کا مشترکہ اجلاس طلب کر لیا جس میں ریاستی عملداری یقینی بنانے کیلئے اہم فیصلے کیے جائیں گے، اجلاس میں عدالتی احکامات پر عمل درآمد کرنے والی پولیس، رینجرز پر عمران خان کے حکم پر حملوں اور تشدد کی شدید الفاظ میں مذمت کی گئی۔
سیاسی رہنماؤں کی جانب سے اجلاس میں مختلف تجاویز بھی پیش کی گئیں، اس موقع پر شرکاء نے عمران خان سے متعلق دوٹوک پالیسی اپنانے کی رائے دیتے ہوئے کہا کہ حکومتی رٹ کی عملداری کیلئے عمران خان کو قانون کے کٹہرے میں لانا ہوگا۔

مزید پڑھیں:  مشرق وسطی تباہی کے دہانے پر ہے،اقوام متحدہ