نئی حلقہ بندیوں سے پہلے انتخابات

نئی حلقہ بندیوں سے پہلے انتخابات نہ کروائے جائیں،گورنرپختونخوا

ویب ڈیسک:گورنرخیبرپختونخوا حاجی غلا م علی نے کہاہے کہ اُن کی خواہش ہے کہ صوبے میں آزادانہ، پرامن اور منصفانہ انتخابات ہوں،عام انتخابات سے متعلق سپریم کورٹ کے فیصلے پر مکمل عملدرآمد کرتے ہوئے الیکشن کمیشن کے ساتھ مشاورتی عمل مکمل کیا اور ایک دو روز میں الیکشن کمیشن کے ساتھ پھر ملاقات ہوگی۔ صوبے میں عام انتخابات سے متعلق صدرپاکستان سے بھی ملاقات کی، اورصوبائی حکومت سے الیکشن کی تیاری و ضروریات سے متعلق تحریری طور پر بھی پوچھا جس کا انہوں نے تحریری جواب بھی دیاجوالیکشن کمیشن کو ارسال کردیا۔
پشاور کے سینئر صحافیوں سے گورنرہائوس میں ملاقات کے دوران گفتگو کرتے ہوئے گورنرکاکہناتھاکہ الیکشن کمیشن نے ہمارے خط کی روشنی میں سیکورٹی اور امن وامان کی صورتحال سے متعلق اجلاس بھی بلایا۔ انہوں نے کہاکہ وہ بہت جلد الیکشن کمیشن جارہے ہیں اور اُن کی کوشش ہے کہ جلد بازی میں ایسا کوئی فیصلہ نہ ہو جس سے مشکلات پیدا ہوجائیں۔ انہوں نے کہاکہ ضم اضلاع کے عوام بھی اسلام آباد میں مظاہرہ کررہے ہیں اور مطالبہ کررہے ہیں کہ مردم شماری اور نئی حلقہ بندیوں سے پہلے انتخابات نہ کرائے جائیں۔ انہوں نے کہاکہ وہ تمام سیاسی جماعتیں مل بیٹھ کر متفقہ فیصلہ کریں اور تمام معاملات پر غور کریں۔
ہم چاہتے ہیں کہ متحد ہو کر ملکی مفاد میں کوئی فیصلہ ہو۔ انہوں کہاکہ پنجاب اور خیبرپختونخوا کی صورتحال میں واضح طور پر فرق ہے، یہاں امن و امان کی صورتحال انتہائی مخدوش ہے۔ صوبہ کے آئینی سربراہ کی حیثیت سے جو صورتحال صوبائی حکومت نے بتائی ہے اس سے الیکشن کمیشن کو بھی آگاہ کیاہے اور اپنی ایک رائے دی ہے جس کو ماننا یا نہ ماننا ادارے کا اختیارہے۔ نگران وزیراعلٰی کے ساتھ بطور صوبے کے آئینی سربراہ ایک بہترین تعلق ہے، نگران وزیراعلٰی اپنی ذمہ داریاں اور وہ بطور گورنر اپنی آئینی ذمہ داریاں ادا کررہے ہیں۔

مزید پڑھیں:  وزیراعظم کی چینی سفارتخانے آمد،شہریوں کی ہلاکت پر تعزیت