خفتہ انتظامیہ

رمضان المبارک کی آمد سے قبل شہر کے بازاروں میں مہنگائی کی لہر بر قرار ہے مختلف اشیاء کی قیمتیں آسمان سے باتیں کرنے لگی ہیں ۔ سبزی ،پھل،مشروبات اور اشیائے خورد و نوش کی قیمتوں میں ریکارڈ اضافے نے شہریوں کے اوسان خطا کر دیئے تاہم ضلعی انتظامیہ قیمتوں کو کنٹرول کرنے میں بدستور بے بس دکھائی دے رہی ہے جبکہ رمضان کیلئے خریداری کرنیوالے شہری خالی ہاتھ گھروں کو لوٹنے پر مجبور ہیںپھلوں اور سبزیوں کی قیمتیںآسمان سے باتیں کرنے لگی ہیںرہی سہی کسر منافع خوروں نے پوری کر دی جو دونوں ہاتھوں سے عوام کو لوٹنے لگے ہیں اسی طرح کھجور کی قیمتوں میں بھی ایک سال کے دوران سو فیصد اضافہ ریکارڈ کیا گیا اشیاء خورد ونوش کی قیمتیں بھی قوت خرید سے باہر ہوچکی ہیں ۔رمضان المبارک کی آمد پر ایک طرف لوگ بے تحاشہ خریداری کے لئے بازاروں میں اس طرح امڈ آتے ہیں اور اس تعداد اور کثرت سے خریداری ہوتی ہے گویا رمضان المبارک میں بازار ہی سرے سے بند نہ ہوں گے بلکہ اشیائے خورد و نوش بھی خدانخواستہ سرے سے ناپید ہوں گی شہری اگر اعتدال سے خریداری کریں اور ہر قیمت پر ہر چیز خریدنے کی استطاعت کا ازخود مظاہرہ کرنے کی بجائے تھوڑی سی کفایت سے کام لیں اور پورے مہینے کا سٹاک جمع کرنے کی بجائے ہفتہ دس دن کے لئے خریداری کریں تو دکانداروں کو بھی یوں کند چھری سے ذبح کرنے کا آسان موقع شایدکم ملے البتہ اس حقیقت سے انکار ممکن نہیں کہ رمضان المبارک کے دوران اور عیدالفطر تک ذخیرہ اندوزی کرنے والے اپنا سارا مال نکالنے اور وہ بھی دوگنے دام وصول کرنے کی جو منصوبہ بندی کرکے اس پر عمل پیرا ہوتے ہیں ان کے سامنے حکومت اور انتظامیہ پوری طرح بے بس ہوتی ہے ابھی رمضان المبارک کو دوتین دن ہی باقی رہ گئے ہیں کہیں بھی انتظامیہ گراں فروشوں کی خبر لینے کے لئے آرام گاہوں سے باہر نہیں نکلی ہے میڈیا کے شورمچانے پر ایک دو دن نمائشی چھاپوں کے بعد عوام کو مافیا کے رحم وکرم پر چھوڑنے کے پرانے طریقہ کار کا اعادہ ہوگا اور پھر عوام مزید سے مزید مہنگائی کا شکار ہوں گے ۔ نگران حکومت کو اس صورتحال پرقابوپانے کے لئے بروقت اقدامات کی ضرورت تھی اب وقت گزر چکا لیکن پھربھی اگر انتظامیہ کی ٹیمیں ہر مارکیٹ جا کر معائنہ کریں اور سرکاری نرخنامے پر عملدرآمد کا کمال دکھا سکیں تو یہ بھی غنیمت ہو گی۔توقع کی جانی چاہئے کہ اس سلسلے میں مزید تاخیر کامظاہرہ نہیں کیا جائے گا اور ذخیرہ اندوزوں وگران فروشوں کے خلاف رمضان بھرموثر مہم چلائی جائے گی۔

مزید پڑھیں:  کہ دیکھنا ہی نہیں ہم کو سوچنا بھی ہے