ٹل میں بچی کے قتل

ٹل میں بچی کے قتل کا ڈراپ سین، باپ ہی قاتل نکلا

ویب ڈیسک: چار سالہ بچی کے قتل کا ڈراپ سین، سفاک باپ ہی لخت جگر کا قاتل نکلا، ٹل کے رہائشی محمد فراز نے میکے گئی ہوئی ناراض بیوی کو منانے اور تکلیف پہنچانے کیلئے اپنی چار سالہ بیٹی کو بہانے سے پشاور بعد ازاں اٹک لے جاکر دریا سندھ کی بے رحم لہروں کے سپرد کر کے قتل کر دیا، مقتولہ بچی کی والدہ سعدیہ بی بی نے تیرہ مارچ 2023ء کو تھانہ ٹل میں بچی کے لاپتہ ہونے کی رپورٹ درج کرائی تھی پولیس کی کامیاب کاروائی میں سفاک قاتل باپ فراز گرفتار،
اس حوالے سے پریس کانفرنس کرتے ہوئے ڈی پی او ہنگو آصف بہادر نے بتایا کہ مسماة سعدیہ بی بی نے ٹل کے رہائشی فراز سے دوسری شادی کی تھی جبکہ پہلے شوہر سے بھی اس کے دو بچے چار سالہ حامد نور اور پانچ سالہ نائلہ ہیں، انہوں نے کہا کہ دوسرے شوہر فراز نے دونوں بچوں کی کفالت کی ذمہ داری اٹھا رکھی تھی جسے پورا کرنے کیلئے اس نے والد کی پنشن سے خریدا گیا رکشہ بیچ کر رقم اپنے سسر کے حوالے کر دی، یوں ملزم بیروزگار ہوگیا اور اپنے بھائی کا رکشہ 200 روپے یومیہ پر چلانے لگا جس سے بچوں کی کفالت نہ ہوسکی اس پر اسکی بیوی ناراض ہوکر میکے چلی گئی، انہوں نے کہا کہ ملزم فراز بیوی سے ملنے سسرال گیا اور موقع پا کر چار سالہ بیٹی حامد نور کو اٹھا کر پہلے پشاور لایا پھر اٹک لیجا کر دریا سندھ میں پھینک دیا اور ہمدردی جتانے واپس ٹل پہنچا مگر پولیس نے بروقت کارروائی کر کے ملزم کو گرفتار کر لیا، دوران تفتیش ملزم نے اعتراف جرم کر لیا ہے۔

مزید پڑھیں:  جنوبی لبنان پر اسرائیلی حملے، 16 افراد شہید