مشرقیات

زلزلے ہیں، بجلیاں ہیں ،قحط ہیں ،آلام ہیں
کیسی کیسی دختران مادر ایام ہیں
باوجود اس کے ہم اپنے اپنے کام سے لگے رہتے ہیں کسی کو رتی بھر بھی معلوم نہیں ہوتا کہ اگلا لمحہ اس کے لیے کون سا پیام لے کر آرہا ہے ؟یہی وجہ ہے کہ جن کاموں میں ہم لگے ہوتے ہیں ان میں سے بہت سے ایسے بھی ہوتے ہیں جو علامہ صاحب کی مذکورہ شعر میں بیان کی گئیں دختران مادر کو دعوت دینے کا باعث بنتے ہیں ۔ہم یہ قطعی نہیں کہہ رہے کہ کسی غریب کی جھونپڑی گرے تو یہ اس کے گناہوں کی سز ا ہوتی ہے اور امیر کا گھر سلامت رہے تو یہ اس کی نیک نامی کا ثبوت ،تاہم جب معاشرہ” غلط العام” ہو جائے تو پھر زلزلے اور دیگر قدرتی آفتیں امیر اور غریب کی تفریق ختم کرکے رکھ دیتی ہیں۔زلزلے سے کسی غریب کا جھونپڑا گرتا ہے تو امیر صاب گے گھر میں بھی ڈراڑ یں پڑ جاتی ہیں اور یہی دڑاڑیں اسے یہ یا دکرانے کے لیے کافی ہوتی ہیں کہ سب کچھ مایا نہیں ہے۔ہمارے ایک دانا خبردار کے بقول زلزلے سے جھولتے جن گھروں سے یار لوگ بھاگنے لگتے ہیں انہیں بڑی چاہ اور شوق سے بنایا جاتا ہے ۔لوگ گھر بنانے کے لیے کیا کچھ نہیں کرتے ،اپنے بہن بھائیوں کا حق تک مار تے ہیں اور رہے غیر تو” رام رام چپنا پرایا مال اپنا ”کافلفسہ ہم نے ایسے اپنایا ہوا ہے جیسے یہ ہمارے دماغ کی ہی اختراع ہو ،دیگر قوموں میں بھی ہم نے لو ٹ مار چھین شاد باد کے فلسفے بارے پڑھا سنا ہے تاہم اپنے ہاں کے آنکھوں دیکھا حال ایسا ہے کہ دنیا بھر کے بدحالوں میں ہم نمبر ون قرار دئیے جاسکتے ہیں۔اب مسلہ یہ ہے کہ زلزلہ آئے تو ہم اپنا سب کیا کرایا چھوڑ کر بھاگنے لگتے ہیں کوئی ایک لمحے کے لیے بھی نہیں سوچتاکہ سونا چاندی اور دیگرقیمتیں چیزیں پیچھے وہ کیوں چھوڑ کر جارہے ہیں بس فکر ہوتی ہے جان کی باقی سب کچھ بھول جاتا ہے،یہ سب کچھ بھول کر ایک دم سے اپنے مالک کو آپ یادکرنے لگتے ہیں تو بس وہ مالک بھی یہی چاہتاہے کہ آس پاس سونے کے پہاڑ بھی ہوں تب بھی آپ انہیں بھول کر اسے یاد رکھیں ۔تب وہ آپ کے دل کا مکین ہوگا اور اس دل سے باقی چیزوں کی محبت نہیں رہے گی ،ضرورت رہے اورچیزوں کی محبت رخصت ہو جائے توآپ صرف رب کے لیے دل کو مسجد نہیں بناتے بلکہ وہ محبوب بھی آپ کو شان محبوبی بخشتا ہے اور پھر زلزلے ہوں یا دیگر دختران مادر ایام آپ کو کسی کی کوئی فکر ہوتی ہے نہ پروا ،دنیا میں رہ جانے والی چیزوں کی کیا حثییت آپ اپنی جان کی امانت تک لوٹانے کو ہمہ وقت تیار ہوتے ہیں اور دختران مادر ایام آپ کو اس دنیا سے رخصت کرکے بھی اگلی منزل پر بغیر کسی حساب کتا ب پہنچا دیتی ہیں بس کرنا آپ نے یہ ہے کہ دنیا میں اپنے حساب کتاب کا معاملہ صاف رکھنا ہے ۔

مزید پڑھیں:  ہر چند کہیں کہ ہے نہیں ہے