پارلیمنٹ اختیارات دے

پارلیمنٹ مسلح جتھوں کوکنٹرول کرنے کیلئے اداروں کواختیارات دے،وزیرداخلہ

ویب ڈیسک:وزیر داخلہ رانا ثناء اللہ نے کہا ہے کہ پارلیمنٹ مسلح جتھوں اوردہشتگردوں کو کنٹرول کرنے کیلئے قانون نافذ کرنے والے اداروں کو تمام اختیارات دے۔رانا ثناء اللہ نے پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس سے اظہار خیال کرتے ہوئے کہا ہے کہ پارلیمان کو تین نکات پر رہنمائی کرنے کی ضرورت ہے، اس وقت سیاسی ، انتظامی اور عدالتی بحران پیدا کیا گیا ہے، دوسرا الیکشن پر اور تیسرا معاشی صورتحال پر رہنمائی کرنی ہوگی۔انہوں نے کہا کہ عمران خان نے مسلح جتھے لیکراسلام آباد پر چڑھائی کی ، زمان پارک میں فائرنگ کی گئی
غلیلوں کا استعمال کیا گیا جس سے پولیس اہلکار زخمی ہوئے ،مگر پولیس کی جانب سے ایک سنگل فائر نہیں کیا گیا۔انہوں نے زور دیا کہ مسلح جتھوں اوردہشتگردوں کو کنٹرول کرنے کیلئے قانون نافذ کرنے والے اداروں کو تمام اختیارات دیے جائیں، گزشتہ گیارہ ماہ میں سیاسی اور انتظامی بحران پیدا کیا گیا اور افرا تفری پھیلائی گئی، یہ ایک فتنہ ہے اس کا ادارک نہ کیا تو ملک کو نقصان پہنچائے گا۔انہوں نے کہا کہ یہ اسلام آباد کا گھیرائو کر کے الیکشن کی تاریخ لینا چاہتے تھے لیکن جب یہ اس میں بری طرح ناکام ہوئے اور عوام نے اسے مسترد کیا، ان کے فتنے کے ایجنڈے کے ساتھ کھڑے ہونے سے انکار کیا اور اس مایوسی اور غصے میں انہوں نے اسمبلیاں توڑنے کا اعلان کردیا۔
رانا ثنااللہ نے کہا کہ یہ بات آئین میں درج ہے کہ اسمبلی تحلیل ہو تو 90 دن میں الیکشن ہونا چاہیے تو کیا آئین میں یہ بات درج نہیں ہے کہ الیکشن شفاف اور منصفانہ انداز میں ہونے چاہئیں جو الیکشن کمیشن کی ذمے داری ہے۔انہوں نے کہا کہ یہ بات بنیادی طور پر غلط ہے کہ ہم الیکشن سے بھاگ رہے ہیں، ہم تو کہہ رہے ہیں اسمبلیوں کے الیکشن اکٹھے ہوں، نگراں سیٹ اپ میں ہوں۔انہوں نے کہا کہ اگر صوبہ پنجاب میں الیکشن ہونے کے بعد کوئی جماعت اپنی حکومت بنا لیتی ہے تو قومی اسمبلی کی تقریباً 60فیصد پنجاب کی ہیں، تو کیا جو پارٹی پنجاب میں اپنی حکومت بنائے گی تو کیا پھر دوسری جماعتوں کے لیے یکساں مواقع میسر آ سکیں گے۔
بعدازاں اسپیکر قومی اسمبلی راجا پرویز اشرف نے پارلیمنٹ کا مشترکہ اجلاس 27 مارچ تک ملتوی کردیا ۔ وزیر داخلہ کا کہنا ہے کہ معزز چیف جسٹس نے کہا ہے کہ الیکشن روکنے کی کوشش کی گئی تو ہم مداخلت کریں گے۔ جناب آئین میں آپ کے اختیارات کو ہم تسلیم کرتے ہیں۔ کیا یہ ذمہ داری صرف پارلیمنٹ کی ہے یا سیاسی جماعتوں کہ الیکشن صاف شفاف ہوں۔ کیا ہماری رائے آپ کے سامنے رکھنا غیر آئینی اور غیر قانونی عمل ہے؟ انھوں نے مزید کہا کہ اس طرح کا کام ملک میں انارکی لائے گا کیا اس پر آپ سوچ بچار نہیں کر سکتے؟

مزید پڑھیں:  پاکستان اور نیوزی لینڈ کے مابین پہلا ٹی 20 بارش کی نذر