امریکاپرحکومت گرانے کاالزام

امریکاپرحکومت گرانے کاالزام لگانے والے آج خط لکھ کرمددمانگ رہے ہیں،وفاقی وزرا

ویب ڈیسک:وزیر دفاع خواجہ آصف نے پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا ہے کہ انہوں نے امریکا پر ان کی حکومت گرانے کا الزام عائد کیا اور اب ان سے ہی مدد مانگ رہے ہیں۔ اسلام آباد میں وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات مریم اورنگزیب کے ہمراہ غیر ملکی میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے خواجہ آصف نے کہا کہ گزشتہ ایک سال کے دوران کئی واقعات ہوئے، عمران خان کا سیاسی سفر سائفر سے شروع ہوا اور آج شیریں مزاری نے امریکا کو خط لکھ دیا ہے کہ پاکستان میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیاں ہو رہی ہیں اور دیگر کئی مسائل پر بھی بحث کی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ ایک ملک جس کو پاکستان یا عمران خان کی حکومت کے خلاف سازش کا الزام دیا گیا، اب وہی لوگ مدد اور حفاظت کے لیے بیرونی سازش کے تخلیق کاروں سے رابطہ کر رہے ہیں۔
وزیر دفاع نے کہا کہ یہ عمران خان کا حکومت سے نکلنے اور آج امریکا کو پیغام تک کا سفرہے،وزیردفاع نے کہا کہ دنیا میں کہیں بھی ایک ملزم عدالت میں پیش ہونے سے انکار نہیں کرتا لیکن ٹیلی ویژن کی اسکرینز پر چند ہفتوں سے دیکھا جارہا ہے کہ عمران خان عدالتوں میں پیش ہونے سے انکارکر رہا ہے اور کئی وجوہات اس کی صفائی میں بیان کررہاہے۔ان کا کہنا تھا کہ جب عدالت میں پیشی ہوتی ہے تو وہ کار میں بیٹھا ہوتا ہے اور عدالتوں پر ہجوم اور حامیوں کے ذریعے حملہ کرتا ہے۔ غیر ملکی میڈیا کو خواجہ آصف نے بتایا کہ ماضی میں سیاسی کارکنوں نے بڑے اچھے طریقے سے گرفتاری قبول کی، چاہے ان سے جس طرح کا بھی انتقام لیا جا رہا ہو ۔
انہوں نے کہا کہ عمران خان کے دور میں مسلم لیگ ن کی تقریباً پوری قیادت گرفتار ہوئی۔ سیاست دانوں کو پھانسی دی گئی، ذوالفقار علی بھٹو کو پھانسی دی گئی جو عدالتی قتل تھا، بینظیر بھٹو کو دہشت گردوں نے شہید کردیا، نواز شریف کو حکومت سے 3 دفعہ نکالا گیا لیکن ہم نے کبھی اس طرح کی مزاحمت نہیں کی جو گزشتہ تین یا چار ہفتوں سے ہو رہا ہے۔انہوں نے کہا کہ ہمیں احساس ہے کہ عدم اعتماد کے بعد حکومت لینے سے سیاسی نقصان ہوا ہے اور ہمیں قیمت ادا کرنا پڑی ہے، آنے والے دنوں، ہفتوں اور مہینوں میں معاشی صورت حال اور تمام چیزیں جو عمران خان نے خراب کی ہیں وہ ٹھیک ہوجائیں گی۔ایک سوال پر انہوں نے کہا کہ حکومت گزشتہ برس معاشی پالیسی پر اتفاق رائے کے قریب پہنچی تھی لیکن پیش کش مسترد کردی گئیں۔
عمران خان کے حوالے سے ان کا کہنا تھا کہ انہوں نے عسکری قیادت کو مذاکرات کی کئی بار پیش کش کی، تمام دعووں کے باوجود عمران خان نے موجودہ حکومت سے مذاکرات کی باقاعدہ کوئی پیش کش نہیں کی۔انہوں نے کہا کہ حکومت ملک میں امن کی خاطر مذاکرات کے لیے تیار ہے کیونکہ اہم معاملات پر اتفاق رائے ضروری ہے جیسا کہ پاکستان کو چند برسوں سے مسائل کا سامناہے۔وفاقی وزیراطلاعات ونشریات مریم اورنگزیب نے کہا کہ حکومت عوام کو ریلیف دینے کے لیے کوشاں ہے جبکہ ایک شخص ملک میں سول وار اور انارکی چاہتا ہے۔مریم اورنگزیب نے کہا کہ معاشی مسائل کے باوجود وزیراعظم عوام کو سہولیات کی فراہمی کے لیے دن رات کوشاں ہیں، بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام کے ڈیٹا کو استعمال کرتے ہوئے آٹے کی مفت فراہمی یقینی بنائی جا رہی ہے۔مریم اورنگزیب نے بتایا کہ اب تک 42 لاکھ افراد کو مفت آٹے کے تھیلے تقسیم کیے جا چکے ہیں۔انہوں نے کہا کہ یہ شخص ملک میں سول وار، انارکی چاہتا ہے، سستا پٹرول کے میکنزم کوفائنل کر لیا گیا ہے، سستا پٹرول کی سکیم جلد شروع ہو جائے گی۔

مزید پڑھیں:  فلسطینی جدوجہد کے دفاع اور مظلوم فلسطینی عوام کی آواز بنوں گا، ایردوان