وزراء گاڑیوں سے لاعلم

وزراء گاڑیوں سے لاعلم،گاڑیاں کس کے پاس ہیں؟نیاپینڈورا بکس کھل گیا

ویب ڈیسک:خیبر پختونخوا کابینہ ممبران کو جاری گاڑیوں کے معاملہ نے نیا پینڈورا بکس کھول دیا صوبائی وزیر معدنیات نے گاڑیوں سے متعلق لا علمی ظاہر کردی جبکہ مشیر ابتدائی و ثانوی تعلیم نے گاڑیوں کی تعداد سے لاتعلقی ظاہر کردی ہے جس کے بعد گاڑیوں کے استعمال سے متعلق کئی نئے سوالات پیدا ہوگئے ہیں خیبر پختونخوا کی نگران کابینہ کے 17ممبران کے پاس 62سرکاری گاڑیاں زیر استعمال ہیں سب سے زیادہ گاڑیاں مشیر برائے ابتدائی و ثانوی تعلیم رحمت سلام خٹک کو 8گاڑیاں فراہم کی گئی ہیں
صوبائی وزیر زراعت و لائیوسٹاک عبدالحلیم قصوریہ اوروزیر اکسائز اینڈ ٹیکسیشن اور محنت منظور آفریدی کے استعمال میں 6،6، صوبائی وزیر آبنوشی اور ترقی و منصوبہ بندی حامد شاہ کے استعمال میں 5، صوبائیوزیر مواصلات محمد علی شاہ، وزیر صنعت و مال عدنان جلیل، وزیر بلدیات سانول نذیر،وزیر انتظامیہ و بین الصوبائی امور سید مسعود شاہ اور معاون خصوصی برائے زکوة و عشر سلمہ بیگم کے زیر استعمال 4،4، صوبائی وزیر اوقاف و اطلاعات بیرسٹر فیروز شاہ کے زیر استعمال 3 جبکہ صوبائی وزیر اعلی تعلیم و قانون جسٹس (ر)ارشاد قیصر ،وزیر ٹرانسپورٹ و سائنس اینڈ انفارمیشن ٹیکنالوجی شاہد خٹک ، وزیر معدنیات محمد غفران ا،وزیر کلائمیٹ چینج بخت نواز ، مشیر وزیر اعلیٰ برائے بہبود آبادی عبدالجرارحسین بخاری ، مشیر صحت ڈاکٹر عابد جمیل اور مشیر سیاحت و ثقافت ظفر محمود کے زیر استعمال 2،2گاڑیاں ہیںتاہم اب وزراء نے ان گاڑیوں سے متعلق لاعلمی ظاہر کردی ہے عبدالحلیم قصوریہ نے ایک گاڑی محکمہ انتظامیہ کو واپس کردی ہے جبکہ مشیر برائے ابتدائی و ثانوی تعلیم رحمت سلام خٹک کا کہنا ہے کہ وہ صرف دو گاڑیاں استعمال کررہے ہیں باقی 6گاڑیاں کہاں ہیں اور کون استعمال کررہا ہے
انہیں علم نہیں ہے اسی طرح وزیر معدنیات محمد غفران نے کہا ہے کہ میں نہ سرکاری گاڑی استعمال کررہاہوں اور نہ میں نے کوئی سرکاری تیل لیا ہے میں سرکار سے کوئی مراعات نہیں لے رہا ہوں بلکہ میں اپنے دفتر کے سرکاری اخراجات بھی اپنی جیب سے برداشت کررہاہوں۔وزراء کی جانب سے گاڑیوں سے متعلق لا علمی نے اب نیا پینڈورا بکس کھول دیا ہے کہ یہ گاڑیوں وزراء کے نام سے جاری تو ہوئی ہیں لیکن استعمال کوئی اور کررہا ہے ۔

مزید پڑھیں:  ملکی معاشی استحکام کیلئے سب کو ایک ہونا ہوگا، شہباز شریف