کے ایم یو اورڈینٹل کالجز میں خصوصی طلبہ کیلئے مزید سیٹیں مختص

ویب ڈیسک:گورنر خیبرپختونخوا حاجی غلام علی نے صوبہ کے معذور اور خصوصی بچوں کو میڈیکل کے شعبہ میں آگے بڑھنے کے مواقع فراہم کرنے کیلئے بڑا اقدام اٹھا لیا۔گورنر نے خیبر میڈیکل یونیورسٹی کو میڈیکل اورڈینٹل کالجز میں معذور بچوں کیلئے خصوصی سیٹیں پیدا کرنیکی ہدایت کر دی جس پر وائس چانسلر خیبر میڈیکل یونیورسٹی پروفیسر ڈاکٹر ضیاء الحق نے فوری طور پر عملدرآمد کرتے ہوئے پبلک سیکٹرز میڈیکل اور ڈینٹل کالجز میں معذور و خصوصی بچوں کے داخلہ کیلئے پہلے سے موجود مختص سیٹوں کے علاوہ مزید خصوصی سیٹیں پیدا کرنیکی منظوری دے دی
معذور بچوں کیلئے مختص سیٹیں نرسنگ، فزیوتھراپی، الائیڈ ہیلتھ سائنسز اور فارما ڈی سمیت تمام ہیلتھ اکیڈمک پروفیشنل پروگراموں میں داخلہ کیلئے پیدا کی گئی ہیں۔ گورنر کی ہدایت پر معذور بچوں سے میڈیکل،ڈینٹل کالجز میں اوپن میرٹ یا مخصوص نشست پر داخلہ کی مد میں فیس بھی نہیں لے جائے گی۔اس حوالے سے گورنر خیبرپختونخواحاجی غلام علی کا کہناتھاکہ وہ خصوصی و معذور بچوں کو تعلیمی میدان میں آگے بڑھتے دیکھنا چاہتے ہیں۔میڈیکل اور ڈینٹل کالجوں میں مختص سیٹوں سے معذور و خصوصی بچے میڈیکل کی تعلیم حاصل کر پائیں گے اور فیسوں کی مد میں اخراجات کا بھی ان پر اوران کے والدین پربوجھ نہیں بنے گا۔گورنر کا کہنا تھا کہ انکی دلی خواہش ہے کہ خصوصی و معذور بچے میڈیکل سمیت کسی بھی تعلیمی شعبہ میں پیچھے نہ رہیں اور معذور بچوں کو زندگی کے کسی بھی شعبہ میں احساس محرومی کا سامنا نہ کرنا پڑے۔
انہوں نے کہاکہ معذور و خصوصی بچے زندگی کی تمام خوشیوں کے نہ صرف مستحق ہیں بکہ انکو معاشرے میں اعلی مقام اورسہولیات مہیا کرنا بھی ہم سب کی مشترکہ ذمہ داری ہے۔ گورنرکا کہناتھاکہ معذورو خصوصی افراد کی فلاح وبہبود، تعلیمی میدان میں سہولیات کی فراہمی سمیت ہرشعبہ میں آسانیاں فراہم کررہے ہیں تاکہ معذور وخصوصی افراد بھی اپنی اہلیت اورصلاحیتوں کو بروئے کار لا تے ہوئے معاشرے کی ترقی میں اپنا مکمل کردار اداکرسکیں۔گورنر نے اس موقع پر وائس چانسلر خیبر میڈیکل یونیورسٹی پروفیسر ڈاکٹر ضیاء الحق اور انکی ٹیم کو معذور بچوں کو داخلہ اور فیسوں میں سہولیات کی فراہمی سے متعلق فوری عملدرآمد پر خراج تحسین پیش کرتے ہوئے اس امید کا اظہار کیا کہ کے ایم یو معذور طالبعلموں کو ہر ممکن طبی تعلیمی سہولیات کی فراہمی میں اپنا بہترین کردار ادا کرتی رہیگی۔
انہوں نے کہا ان بچوں کو معاشرے پر بوجھ کے بجائے والدین بھی ان کو اعلی تعلیم دینے میں اپنا رول ادا کریں، گورنر کی جانب سے اس سے قبل تمام یونیورسٹیوں کو یہ ہدایت بھی جاری کی گئی تھی کہ ملازمتوں میں معذور افراد کے 2 فیصد اور خواتین کے طے شدہ کوٹہ پر سختی سے عملدرآمد کیا جائے۔

مزید پڑھیں:  چمن، پی بی 50 پر عوامی نیشنل پارٹی کے انجینئر زمرک خان اچکزئی کامیاب