حکومت چیف جسٹس کیخلاف ریفرنس دائرکرے،پختونخوابارکونسل

ویب ڈیسک:خیبرپختونخوا بارکونسل نے چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس عمرعطاء بندیال کے آمرانہ انداز پرتحفظات کا اظہار کرتے ہوئے ان سے مستعفی ہونے کا مطالبہ کردیا ، بارکونسل نے قراردیا کہ جسٹس اطہر من اللہ کے عدالتی حکم سے واضح ہوگیا کہ کیس 4اور3کی اکثریت سے فیصلہ ہوا تھا مگر چیف جسٹس نے اپنی اناکی تسکین کی خاطر غلط بیانی سے کام لیااورعدالتی نظام کو داغدار کیا۔ اس ضمن میں جاری کردہ بیان میں بارکونسل کے وائس چیئرمین زربادشاہ خان ایڈوکیٹ نے کہا ہے کہ چیف جسٹس آف پاکستان نے سپریم کورٹ میں آمرانہ انداز اپنا کر نہ صرف جوڈیشل سسٹم کو داغدار بنایا بلکہ جوڈیشل ضابطہ اخلاق اور اپنی حلف کی بھی خلاف ورزی کی ہے ۔
جسٹس اطہر من اللہ کے عدالتی حکم سے واضح ہوگیا ہے کہ کیس اکثریت سے فیصلہ ہوا تھا مگر چیف جسٹس نے اس حوالے سے غلط بیانی سے کام لیا۔ انہوں نے کہا کہ خیبرپختونخوا بارکونسل نے جسٹس مظاہر علی نقوی کیخلاف سپریم جوڈیشل کونسل میں ریفرنس دائر کیا ہے اور اس کے باوجود انہیں اپنی مرضی کے بنچز میں بٹھایا جاتا ہے اور بینچوں کی تشکیل میں بھی سینئر ججز کو نظرانداز کیاجاتا ہے جو کہ جوڈیشل ضابطہ اخلاق کی کھلم کھلا خلاف ورزی ہے ۔ وائس چیئرمین زربادشاہ خان نے مزید کہا کہ بطور چیئرمین جوڈیشل کونسل بھی چیف جسٹس آف پاکستان اپنی آئینی ذمہ داریاں پوری کرنے میں ناکام رہے ہیں، پشاورہائیکورٹ سے کسی جج کو سپریم کورٹ میں نامزد نہ کرنا اور اب چیف جسٹس پشاورہائیکورٹ کی مستقلی کیلئے جوڈیشل کمیشن کا اجلاس نہ بلانا خیبرپختونخوا کے ساتھ جان بوجھ کر زیادتی کی جارہی ہے
جس کی مذمت کرتے ہیں۔ انہوں نے وفاقی حکومت سے مطالبہ کیا کہ چیف جسٹس عمرعطاء بندیال کیخلاف ریفرنس دائر کرے تاکہ سپریم کورٹ آف پاکستان پر عوام کا اعتماد برقراررہے۔انہوںنے کہا کہ ہم آزاد اور خودمختار عدلیہ کے حق میں ہے نہ کہ سیاسی سپریم کورٹ ۔ کے پی بار کونسل نے اس سلسلے میں 12 اپریل کو وکلاء نمائندوں کا اجلاس بارکونسل کے دفتر میں طلب کرلیا ہے جس میں صوبے کے تمام بارایسوسی ایشنز کے صدور اور جنرل سیکرٹریز کو مدعو کیاگیا ہے جس میں آئندہ کا لائحہ عمل طے کیاجائے گا۔

مزید پڑھیں:  خیبرپختونخوا :صحت کارڈ کی مد میں ڈاکٹرز کو موصول رقم پر سیلز ٹیکس لگانے کا فیصلہ