نگران حکومت کے90روزمکمل

نگران حکومت کے90روزمکمل ہونے کے بعدآئینی خلا

ویب ڈیسک: خیبرپختونخوا میں نگران حکومت کی مدت27اپریل کو مکمل ہو رہی ہے جس کے بعد حکومت کیلئے اخراجات وغیرہ مشکل اور حکومتی فیصلوں اور اقدامات کے قانونی تحفظ کا مسئلہ درپیش ہونے کے ساتھ ایک بہت بڑا آئینی خلا بھی پیدا ہوجائے گا ۔ بتایا جارہاہے کہ اس تناظر میں صوبہ کے قانونی اور آئینی ماہرین نے سوچ و بچار شروع کر دیا ہے جس کے تحت آئندہ دنوں کے دوران کسی جانب پیش رفت کی جائے گی۔ واضح رہے کہ آئین کے آرٹیکل224کے تحت اسمبلیوں کی قبل از وقت تحلیل کی صورت میں90دنوں میں الیکشن کروانا ضروری ہے۔
خیبر پختونخوا میں27اپریل کو تین ماہ کی یہ مدت مکمل ہوجائے گی چونکہ نگران حکومتیں صرف الیکشن مقاصد کیلئے ہوتی ہیں اس وجہ سے مذکورہ تاریخ کے بعد حالات غیر یقینی ہوجائیں گے اور صوبائی نگران حکومت کیلئے روزمرہ امور اور بجٹ سازی وغیرہ سے متعلق فیصلوں کو حاصل قانونی تحفظ ختم ہوجائے گا۔ آئینی ماہرین کے مطابق اس سلسلے میں اعلیٰ عدالت سے رجوع کیا جائے گا اور1988ء کے الیکشن موخر کرنے کے فیصلہ کو جواز بنایا جائے گا اس کیلئے صوبائی حکومت کی جانب سے ایک ریفرنس داخل کرنے کی ضرورت ہوگی
بصورت دیگر بہت زیادہ مسائل سامنے آئیں گے جس کی وجہ سے ہر روز ایک نیا پنڈورا باکس کھلے گا ۔ بعض آئینی ماہرین کا کہنا ہے کہ صوبہ میں8اکتوبر کو الیکشن کا اعلان کیا گیا ہے جس سے نگران حکومت کو تحفظ مل گیا ہے تاہم چونکہ الیکشن کے حوالے سے ایک رٹ پی ٹی آئی کی جانب سے عدالت میں جمع کروائی گئی ہے جس کے بارے میں فیصلہ آنے کے بعد نگران حکومت کے حوالے سے صورتحال اور آئینی ضرورت واضح ہوگی۔

مزید پڑھیں:  عمران خان نے سول نافرمانی تحریک کا اشارہ دیدیا، علیمہ خان