نگران کابینہ

نگران کابینہ نے فوری انتخابات کی مخالفت کردی،وزیراعلیٰ کے بغیراجلاس

ویب ڈیسک:خیبرپختونخوانگران حکومت نے ملک میں وفاق اورصوبوں میں ایک ہی روزانتخابات کرانے کی تجویز سے اتفاق کرتے ہوئے الیکشن کمیشن آف پاکستان کو اس حوالے سے خط ارسال کرنے کی سفارش کردی ہے اس سلسلے میں پیرکے روز صوبائی کابینہ کا اجلاس منعقد ہواجس میں ملک میں بدلتی صورتحال اور اس کے اثرات پر مشتمل ایک نکاتی ایجنڈا زیر بحث لایا گیا واضح رہے کہ ذاتی مصروفیات کی وجہ سے نگران وزیراعلیٰ اعظم خان نے اس اجلاس کی سربراہی نہیں کی بلکہ رولز آف بزنس1985کے سیکشن تین کے تحت گورنرکی منظوری کے ساتھ صوبائی وزیر برائے بین الصوبائی رابطہ سید مسعود باچہ کو نگران کابینہ کی صدارت کی ذمہ داری دی گئی تھی اس موقع پر اجلاس کو بتایا گیا کہ صوبے میں مالی حالات انتہائی دگرگوں ہوگئے ہیں اس وقت صوبے کو شدید مالی بحران کا سامناہے اور حکومت کے پاس ملازمین کی تنخواہوں کیلئے بھی پیسے موجود نہیں بلکہ یہاں تک کہ ہسپتالوں میں ادویات کی بھی شدید قلت ہے اور اس کیلئے فنڈز نہیں، اجلاس کو بتایا گیا کہ صوبہ میں امن وامان کی صورتحال تسلی بخش نہیں مختلف اضلاع میں ہر روز پولیس اہلکاروں کو حملوں میں نشانہ بنایاجارہاہے
جبکہ سکیورٹی فورسز پر بھی حملے ہورہے ہیں اور شہادتیں ہورہی ہیں موجودہ وقت میں تو صوبہ میں پولیو مہم کیلئے بھی پولیس اہلکاروںکی سکیورٹی ناکافی ہوتی ہے تو ان حالات میں خیبر پختونخوا میں الیکشن کیلئے کس طرح اتنے بڑے پیمانے پرسکیورٹی کا بندوبست کیاجاسکتاہے اجلاس کو بتایا گیا کہ صوبے میں امن وامان کی بگڑتی صورتحال اور مالی بحران کے پیش نظر الیکشن ممکن نہیں ہوں گے اس لئے الیکشن کمیشن آف پاکستان کو سفارش کی جائے گی کہ ملک بھر میں ایک ہی روز الیکشن کرائے جائیں اجلاس میںبحث کے دوران کابینہ کے تمام ممبران کی جانب سے الیکشن سے متعلق تبادلہ خیال پر اتفاق کیا گیااور اس حوالے سے چیف سیکرٹری کے ذریعے الیکشن کمیشن کو خط ارسال کرنے کی سفارش کی گئی ہے کابینہ اجلاس کے بعد نگران وزیر اطلاعات بیرسٹر فیروزجمال کی جانب سے بھی ایک پریس ریلیز جاری کیا گیاہے
جس کے مطابق خیبرپختونخوا کی نگران کابینہ کا موجودہ سیاسی صورتحال پر اجلاس ہواجس کی صدارت نگران صوبائی وزیر مسعود شاہ نے کی کابینہ کے اجلاس میں نگران وزیراعلیٰ اعظم خان کے بھتیجے کی وفات پر فاتحہ خوانی کی گئی جس کے بعد بحث میں نگران کابینہ کی جانب سے ملک میں قومی و صوبائی اسمبلیوں کے انتخابات ایک ہی روزاورقومی و صوبائی اسمبلیوں کے انتخابات منتخب حکومت کی بجائے نگران حکومتوں کی زیر نگرانی کروائے جائیں آئین پاکستان ایک مقدس دستاویز ہے اور آئین کی پاسداری ہر ادارے کی ذمہ داری ہے
نگران صوبائی وزیر کے مطابق کابینہ نے پنجاب اسمبلی کے انتخابات مئی میں کرانے کے سپریم کورٹ کے حکم پر شدید تحفظات کا اظہار کیا اور موقف اختیار کیا گیا کہ پنجاب اسمبلی کے انتخابات جلد کرانے سے قومی انتخابات پرپنجاب کے نتائج اثر انداز ہونے کے خدشات ہیں الیکشن کمیشن ایکٹ2017 کے تحت قومی و صوبائی اسمبلیوں کے انتخابات ایک ہی روز کروائے جائیںکیونکہ ملک کی تاریخ میں کبھی قومی و صوبائی انتخابات الگ تاریخوں پر نہیں کروائے گئے ہیں اس وقت صوبے میں امن و امان کی صورتحال بھی عام انتخابات کیلئے موزوں نہیں۔

مزید پڑھیں:  دہشتگردوں سے کوئی مذاکرات نہیں ہوں گے،وفاقی وزیر قانون