اخلاص کا حاصل

رمضان المبارک کے آخری عشرے میں عرب میڈیا اور سوشل میڈیا پر ہاتھ میں لاٹھی تھامے، ننگے پائوں چلتے باریش بزرگ کی ویڈیوز وائرل ہوئیں، جنہیں مسجد نبوی ۖ کے احاطے میں پریشان انداز میں گھومتے ہوئے دیکھا گیا تھا۔مذکورہ بزرگ شخص کی پریشانی کی حالت میں مسجد کے احاطے میں چلنے کی ویڈیوز ابتدائی طور پر عرب سوشل میڈیا پر وائرل ہوئی تھیں جس میں بزرگ شخص کے انداز کو بزرگان دین اور صحابہ اکرام جیسا قرار دیا جا رہا تھا۔بعد تحقیق معلوم ہوا کہ وہ بزرگ ایک پاکستانی چرواہا تھے ضعیف العمر بزرگ شخص کا تعلق صوبہ بلوچستان کے ضلع حب کے ایک چھوٹے سے گائوں سے ہے۔82سالہ بزرگ انتہائی غریب ہیں، ان کے پاس اپنا مکان تک نہیں جب کہ انہیں عمرے کی سعادت حاصل کرنے کے لیے 15 سال تک پیسے جمع کرنے پڑے۔ انہوں نے عمرے کے لیے رقم کا انتظام کرنے کے لیے پہلے مویشی خریدے، انہیں پالا اور پھر انہیں فروخت کرکے ان سے حاصل ہونے والی رقم سے ویزا اور سعودی عرب کا ٹکٹ لیا۔مذکورہ بزرگ شخص عبدالقادر بخش کا کہنا تھا کہ انہیں کئی سال سے مقدس مقامات دیکھنے کی خواہش تھی مگر غربت کی وجہ سے وہ سعودیہ نہیں جا پارہے تھے لیکن اب وہ خوش ہیں کہ 15 سال کی محنت کے بعد وہ روضہ رسول ۖ کو دیکھ کر آئے۔عبدالقادر بخش مری نے بتایا کہ ان کی خواہش ہے کہ وہ حج کا فریضہ بھی ادا کریں، تاہم غربت کی وجہ سے ایسا کرنا ممکن نہیں۔انہوں نے مزید کہا کہ خدا نے چاہا تو وہ ضرور حج بھی ادا کرنے جائیں گے۔82سالہ بزرگ نے جس تڑپ اور ایمانداری و خلوص کے ساتھ عمرے کی سعادت حاصل کرنے کی جدوجہد کی اس میں قدرت نے ان کو کامیاب بنایا اب ان کے حج کا ارمان پورے کرنے کے لئے مختلف جانب سے ان کو پیشکش ہونے کی اطلاعات ہیں جس سے قطع نظر اصل میں اس کہانی یا واقعے میں سبق بس اتنا اور یہی ہے کہ سچی لگن ہو اور انسان مسلسل محنت کرے تو قدرت موقع دے ہی دیتی ہے ۔ اس بزرگ کی محنت او رصبر دونوں ہی قابل رشک ہیں اور یہی مالک حقیقی کو مطلوب اور قبولیت کی ضمانت بھی ہیں کتنے لوگ باسانی حج اور عمرے کی سعادت حاصل کر آتے ہیں اور ان کو بار بار مواقع ملتے ہیں ہزاروں لاکھوں افراد میں ایک ایسے شخص کا مرکز نگاہ بننا اور پوری دنیا میں اس کے خلوص و محبت اور عقیدت کا چرچا بلاوجہ نہیں جو ہم میں سے ہر ایک کے لئے قابل غور امر ہے۔

مزید دیکھیں :   بڑی دیر کی مہرباں آتے آتے