صحت کارڈ

صحت کارڈ کیلئے سیاسی بنیادوں پرنجی ہسپتال شامل کرنے کاانکشاف

ویب ڈیسک: صحت کارڈ پلس کیلئے سیاسی اور رشتہ داری کی بنیاد پر نجی ہسپتال شامل کرنے کا انکشاف کیا گیا ہے ذرائع کے مطابق اس وقت تیس فیصد سے زائد نجی ہسپتال صحت کارڈ پلس پروگرام میں علاج کیلئے سہولیات نہ ہونے کی نشاندہی کی گئی ہے تاہم پروگرام کی انتظامیہ کی جانب اس پر خاموشی اختیار کی گئی ہے محکمہ صحت کے ذرائع نے بتایا ہے کہ صحت کارڈ کے نام پر مریضوں سے رقوم لینے والے ہسپتالوں کے بارے میں سابق دور میں شکایات پر معاہدہ ختم کرنے کی سفارشات کی گئی تھیں
جس میں بعض ہسپتالوں کو پینل سے خارج کیا گیا ۔ تاہم ذرائع کا دعویٰ ہے کہ ان ہسپتالوں کو دوبارہ سیاسی بنیادوں پر شامل کیا گیا ہے محکمہ صحت کے ذرائع کے مطابق صحت کارڈ پلس پروگرام کے تحت 193 ہسپتالوں کو پینل میں شامل کیا گیا ہے جن میں سے تقریبا46ہسپتال سرکاری سطح کے ہیں ان پرائیویٹ ہسپتالوں میں بعض انتہائی غیر معیاری ہیں جو اس سہو لت کے لئے اہل نہیں مگر سیاسی بنیادوں ، رشتہ داری اور دوست احباب کے توسط سے پروگرام میں شامل کئے گئے تھے
پشاور ، چارسدہ ، مردان ، نوشہرہ ، صوابی ، ابیٹ آباد ، بنوں ، ڈی آئی خان اور کوہاٹ سمیت صوبے کے مختلف دیگر اضلاع میں تیس فیصد سے ز ائد پرائیویٹ ہسپتال صحت کارڈ پلس پروگرام کے لئے اہل نہیں لیکن اس کے باوجود پروگرام انتظامیہ کی جانب سے ان ہسپتالوں کو پینل میں شامل کرکے خزانہ کو کروڑوں روپے کا نقصان پہنچایا گیا جبکہ علاج کے نام پر مریضوں کے ساتھ نا انصافی کی گئی اور غیر ضروری آپریشنوں کے ساتھ ساتھ غیر معیاری ادویات بھی فراہم کی گئی ہے۔

مزید پڑھیں:  بشری بی بی کا طبی معائنہ، شوکت خانم ہسپتال کے ڈاکٹرز کو اجازت دی جائے، عمر ایوب