سابق ومبلڈن چیمپیئن سیمونا ہالیپ ڈوپنگ ٹیسٹ نتیجے کی منتظر

سابق ومبلڈن چیمپئن سیمونا ہالیپ کا کہنا ہے کہ دن، ہفتوں اور مہینوں کو ضائع کرنا واقعی مشکل ہے کیونکہ وہ اپنے ڈوپنگ کیس کے حل ہونے اور نتیجے کا انتظار کر رہی ہیں۔ 2019 میں ومبلڈن جیتنے والے 31 سالہ رومانیہ کو گزشتہ چھ ماہ سے عارضی طور پر معطل کر دیا گیا ہے۔ ہالیپ نے اگست میں یو ایس اوپن کے دوران روکسڈسٹیٹ کا استعمال کیا جس کا ٹیسٹ مثبت آیا۔ تاہم وہ انہوںنے ممنوعہ مادہ لینے سے انکار کیا ہے۔ انٹرنیشنل ٹینس انٹیگریٹی ایجنسی، جو اس کھیل میں جانچ کی ذمہ دار ہے، نے کہا کہ ”کیس پر عمل جاری ہے اور اسے عالمی اینٹی ڈوپنگ کوڈ کے مطابق چلایا جا رہا ہے۔” دو بار کی گرینڈ سلیم چیمپیئن ہالیپ، جس نے 2018 میں فرنچ اوپن بھی جیتا تھا، نے کہا کہ ”دھوکہ دہی کا خیال بھی کبھی اس کے دماغ سے نہیں گزرا یہ ایک فوڈ سپلییمنٹ تھا اس سے زیادہ کچھ نہیں۔” تاہم ماہرین کا کہنا ہے کہ Roxadustat ایک اینٹی انیمیا دوا ہے جو جسم میں خون کے سرخ خلیوں کی پیداوار کو متحرک کرتی ہے۔ اکتوبر میں عارضی طور پر پابندی کے بعد اپنے پہلے انٹرویو میں، ہالیپ نے کہا کہ وہ اس کیس کے حل ہونے میں لگنے والے وقت سے مایوس ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ”میں اسپیشل ٹریٹمنٹ کے لیے نہیں کہہ رہی میں صرف فیصلہ کرنے کے لیے کہہ رہی ہوں۔ اس میں کتنا وقت لگے گا؟ اس عمر میں دن، ہفتے اور مہینے گنوانا واقعی مشکل ہے۔ آپ زخمی ہونے سے ڈرتے ہیں۔ جب آپ کے پاس آفیشل میچز نہیں ہوتے ہیں تو یہ زیادہ خطرناک ہوتا ہے۔”

مزید پڑھیں:  پاکستان اور نیوزی لینڈ کے مابین پہلا ٹی 20 بارش کی نذر