ویب ڈیسک:سابق وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی نے کہا ہے کہ یہ بات ذہن میں ڈال لیں نظام نہیں چل رہا، ملک میں نئے صوبے بنا دیں، ہم نے کالا باغ ڈیم نہیں بنایا جس کا خمیازہ آج سارے بھگت رہے ہیں۔لاہور میں تقریب سے خطاب کرتے ہوئے مسلم لیگ ن کے سینئر رہنما شاہد خاقان عباسی نے کہا ہے کہ آج بد قسمتی سے ہم سب تماشائی بنے بیٹھے ہیں، ہر روز ملک کی مشکلات میں اضافہ ہو رہا ہے، سیاسی دشمنی، نفرت میں بدل گئی ہے، ملک کے ادارے ایک دوسرے کے سامنے صف آراء ہیں، ہم سب اس مشکل کو محسوس کر رہے ہیں، یہ ملک کے نظام کی بہت بڑی ناکامی ہے، نظام ڈیلیور نہیں کر رہا۔سابق وزیر اعظم شاہد خاقان نے کہا کہ ملک کے مسائل کی وجہ سیاسی، جوڈیشل، ملٹری لیڈر شپ کی مشترکہ ناکامی ہے۔
شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ ملک میں ہر الیکشن چوری ہوتا رہا، سیاسی زندگی میں 24 چیف جسٹس دیکھے ہیں، ہزاروں جرنیل اور ججز دیکھے، جب سیاست دان کی اہلیت ختم ہو جاتی ہے تو پھر ملک نہیں چلتے، آج دنیا بدل گئی ہے، سیکرٹری نظام نہیں چلا سکتا، سیاست دانوں میں اہلیت ہو گی تو وہ مسائل حل کر سکیں گے، ملک میں حقیقی لیڈر شپ نہیں ہو گی تو معاملات نہیں چلیں گے۔ انہوں نے مزید کہا ہے کہ 84 ارب روپے کا آٹا تقسیم کیا گیا، اس کے اندر 20 ارب سے زائد کی چوری ہوئی، غریب کو کیا ملا جس کیلئے 84 ارب خرچ کیے گئے
کیا لوگوں کو عدالتوں سے انصاف مل رہا ہے؟، یہ کونسا انصاف کا نظام ہے بیس، بیس سال سے کیسز پڑے ہیں، ججز، سیاست دان، بیورو کریسی کو احساس کرنا ہوگا، جہاں سب سے آسان کام نہیں کرنا تو پھر ملک نہیں چلتے۔
