پاسنگ آئوٹ پریڈ سے وزیر اعظم کا خطاب

اصغر خان ا کیڈیمی رسالپور کی پاسنگ آئوٹ پریڈ سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ پاکستان امن کا خواہاں ہے’ ہماری امن کی خواہش کو کمزوری نہ سمجھا جائے’ پاکستان مخالف عناصر کو بھرپور جواب دینے کی صلاحیت رکھتے ہیں’ بھارت اپنے غیر قانونی زیر تسلط جموں و کشمیر میں انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیاں کر رہا ہے’ انہوں نے کہا کہ مالی معاشی بحران سے پاکستانی عوام کو متاثر نہیں ہونے دیں گے’ انہوں نے کہا کہ پاک فضائیہ کی اکیڈیمی میں اعلیٰ معیار اور ڈسپلن کے حامل پاس آئوٹ ہونے والے کیڈٹس مستقبل کا اثاثہ ہیں’ پاک فضائیہ نے کسی بھی چیلنج میں ملک کا نام روشن کیا ‘ انہوں نے کہا کہ پاک فضائیہ نے فروری 2019ء میں بھارتی جارحیت کا منہ توڑ جواب دیا ‘ گزشتہ دو عشروں میں قوم نے دہشت گردی’ انتہاء پسندی اور شدت پسندی کا سامنا کیا جبکہ پاک فوج سمیت تمام قانون نافذ کرنے والے اداروں نے اس ناسور کا جوانمردی سے مقابلہ کیا’ پوری پاکستانی قوم پاک افواج کی پشت پر کھڑی ہے، یقین ہے کہ مسلح افواج ہمیشہ قوم کی امنگوں پر پورا اتریں گی۔ جہاں تک پاک فوج اور خصوصاً پاک فضائیہ کا تعلق ہے اس نے ہمیشہ اپنے کارناموں سے قوم کا سر فخرسے بلند کیا ہے’ 1965ء کی پاک بھارت جنگ سے لے کر2019ء تک پاک فضائیہ کے تربیت یافتہ پائلٹوں نے ہر موقع پر اپنی مہارت کی دھاک بٹھاتے ہوئے دشمن کو پسپا کرنے میں اہم کردار ادا کیا’ ستمبر 1965ء کی جنگ کے دوران لاہور کی فضائوں میں ایم ایم عالم کے بھارتی فضائیہ کے طیاروں کا شکار کر کے عالمی ریکارڈ قائم کرنے’ بھارت کے اندر دور دور تک فضائی حملوں سے بھارتی فضائیہ کی کمر توڑنے کے کارنامے ہوں یا پھر فروری2019ء میں بھارتی جارحیت کا مقابلہ کرتے ہوئے بھارتی طیارہ مار گرانے اور بھارتی پائلٹ ابھی نندن کوحراست میں لے کر دنیا پر بھارتی جارحیت واضح کرنے کا واقعہ ہو’ پاک فضائیہ نے ہر موقع پر ملکی دفاع کو مستحکم کرنے کے مظاہرے کئے ہیں اور اب بھی پاک فضائیہ اس عزم کا اظہار کرنے میں حق بجانب ہے کہ ضرورت پڑنے پر وہ کسی بھی قربانی سے دریغ نہیں کرے گی’ پاک فضائیہ کی روز روشن کی طرح عیاں تاریخ کے بارے میں دنیا جانتی ہے اس لئے مختلف دوست ممالک کی جانب سے پیشہ ورانہ تربیت کے لئے فائٹر پائلٹس کو اصغر خان اکیڈیمی رسالپور بھیجا جاتا ہے جو یہاں سے تربیت حاصل کرنے کے بعد اس وقت بھی اپنے اپنے ملکوں کی فضائیہ میں خدمات انجام دے رہے ہیں’ یہ پاک فضائیہ کی پیشہ ورانہ تربیت کی شاندار روایات پر دوست ممالک کی جانب سے غیر متزلزل یقین ہی ہے اور اسی وجہ دنیا بھر میں پاکستانی پائلٹس کو قدر کی نگاہ سے دیکھا جاتا ہے’ وزیراعظم نے بجا طور پر کہا ہے کہ پاکستانی افواج ہمیشہ قومی امنگوں پر پورا اتری ہیں اور آئندہ بھی وہ اپنی شاندار روایات برقرار رکھتے ہوئے ملک و قوم کی حفاظت کا فریضہ ادا کرنے میں کوئی کسر اٹھا نہیں رکھیں گی۔ وزیراعظم نے بھارتی جارحیت کو آڑے ہاتھوں لیتے ہوئے کشمیر پر غاصبانہ قبضہ اور مقبوضہ کشمیر کے حریت پسند عوام کی جدوجہد آزادی کی آڑ میں جو مظالم وہاں عوام پرڈھا رہی ہے، اس کی جانب توجہ دلاتے ہوئے انہوں نے عالمی برادری سے کہا ہے کہ وہ ان مظالم کا نوٹس لے جبکہ پاکستان ان مظالم کو کسی صورت برداشت نہیں کرے گا’ حقیقت بھی یہ ہے کہ پاکستان شروع ہی سے مسئلہ کشمیر میں کشمیری عوام کے شانہ بہ شانہ کھڑا ہے اور حریت پسند کمشیریوں کی اخلاقی، سیاسی اور سفارتی حمایت جاری رکھے ہوئے ہے تاہم جب سے مودی سرکار نے کشمیر کے حوالے سے بین الاقوامی قراردادوں کو پس پشت ڈالتے ہوئے کشمیر کے حوالے سے بھارتی آئین میں موجود شق کو ختم کرکے کشمیر پر اپنے موقف میں تبدیلی لاتے ہوئے مقبوضہ کشمیر کو (بزعم خویش) ہڑپ کر دیا ہے تب سے مقبوضہ وادی میں بھارتی مظالم میں بے پناہ اضافہ ہو چکا ہے’ مگر نہ تو عالمی برادری نہ ہی اقوام متحدہ اور اس کا ذیلی ادارہ سلامتی کونسل اس جانب توجہ دے رہا ہے’ جسے بقول وزیراعظم پاکستان کی کمزوری پر محمول نہیں کیا جانا چاہئے’ کیونکہ اللہ کے فضل و کرم سے پاکستان کی مسلح افواج ہر قسم کی جارحیت کا مقابلہ کرنے کی بھر پور صلاحیتیں رکھتی ہے، اس لئے عالمی برادری کو چاہئے کہ وہ بھارت کو اپنے مذموم مقاصد کی تکمیل سے روکنے کے لئے اقدامات کرے تاکہ خطے میں امن و امان کی صورتحال خراب نہ ہوسکے ۔

مزید پڑھیں:  ''چائے کی پیالی کا طوفان ''