جاوید لطیف

ملک کے خلاف سازش کرنے والوں کے ساتھ مذاکرات نہیں ہوتے، جاوید لطیف

وفاقی وزیر اور مسلم لیگ ن کے رہنما جاویدلطیف کا کہنا ہے کہ کسی کے دباؤ میں آکر دہشت گرد ٹولے سے مذاکرات کرنا پاکستان کے دفاع پر سمجھوتہ کرنے کے مترادف ہے۔
ویب ڈیسک: لاہور میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے میاں جاوید لطیف کا کہنا تھا کہ ایک شخص کو آج تک بے نقاب نہیں ہونے دیا جا رہا، عمران خان بار بار اقرار جرم کر رہے ہیں، ہر ایک کے مفادات ایک دوسرے سے جڑے ہوئے ہیں، بتایا جائے اصل حقیقت ہے کیا، سچ سامنے لانا اداروں میں بیٹھے لوگوں کی ذمہ داری ہے، اداروں میں بیٹھے لوگوں نے عمران خان کے ساتھ مل کر منصوبہ سازی کی، نوازشریف کو سازش کے تحت اقتدار سے ہٹایا گیا۔
جاوید لطیف نے کہا کہ میں سمجھتا ہوں کہ دہشت گردوں کے ونگز، ادراوں کو کمزور کرنے والوں سے کوئی مذاکرات نہیں ہوتے ۔ ملک کے خلاف سازش کرنے والوں سے مذاکرات نہیں ہوتے ۔ اس قوم کو انتشار میں مبتلا کرنے والے سے کس بنیاد پر مذاکرات ہو رہے ہیں ؟۔ اس شخص سے مذاکرات کریں گے تو ملکی دفاع پر کمپرومائز کریں گے۔
رہنما مسلم لیگ ن نے کہا کہ آڈیو لیکس کا نوٹس کیوں نہیں لیا جا رہا؟ آئین وقانون کا اطلاق مارچ، اپریل 2023 میں ہی کیوں یاد آ رہا ہے، جب آئین ری رائٹ کی جا رہا تھا اس وقت آئین، قانون کا اطلاق کیوں یاد نہیں آیا، اداروں میں بیٹھے لوگ آئین و قانون کے مطابق ایک پیج پر ہونے چاہئیں، اب ریاست کسی اور قربانی کی متحمل نہیں ہے۔
جاوید لطیف کا مزید کہنا تھا کہ آج غلیل بردار، پٹرول بم والے لوگ ان کو کٹہرے میں لانے سے روک رہے ہیں، کسی کے دباؤ میں انتشار پسند ٹولے سے مذاکرات ہو رہے ہیں.

مزید پڑھیں:  وزیراعظم کا نیول ہیڈ کوارٹرز کا دورہ، یادگار شہدا پر حاضری