مزدور اجرت 50ہزارروپے

مزدوروںنے کم ازکم اجرت 50ہزارروپے مقررکرنے کامطالبہ کردیا

ویب ڈیسک:متحدہ لیبر فیڈریشن کے صوبائی صدر محمد اقبال اور مرکزی صدر ملک ولی محمد خان نے کہا کہ ملک میں جاری معاشی بحران کا سب سے زیادہ متاثرہ طبقہ مزدور ہے ،وفاقی اور صوبائی حکومت خاموش تماشائی بنی ہوئی ہے وفاقی حکومت کے پاس مزدوروں کے ورکر ویلفیئر فنڈ کے 211ارب روپے اور ای او بی ائی کے چار کھرب روپے ہونے کے باوجود مزدوروں کے کم سے کم اجرت اور پنشن میں کوئی اضافہ نہیں ہورہاہے جبکہ مزدوروں کے بنیادی حقوق بھی رفتہ رفتہ سلب کیے جارہے ہیں کم سے کم اجرت پچاس ہزار روپے اور پنشن پچیس ہزار روپے بچوں کی تعلیم ٹرانسپورٹ ڈیتھ گرانٹ جہیز فنڈ کا مطالبہ پورا نہ کیا گیا تو پارلیمنٹ ہاس کے سامنے دھرنا دینے پر مجبور ہوجائیں گے
مزدوروں کے (بقیہ15صفحہ 4)صبر کا امتحان نہ لیا جائیں ورنہ انے والے عام انتخابات میں بھی مزدور اپنا راستہ اختیار کریں گے مزدور مزید استحصال ہر گز برداشت نہیں کریں گے ملک میں شکاگو جیسے حالات پیدا ہورہے ہے ، ان خیالات کا اظہار انہوں نے خوشحال خان خٹک میموریل ہال میں مزدور کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ کنونشن سے قبل اکوڑہ خٹک میں بڑی ریلی نکالی گئی ریلی کے شرکا اکوڑہ خٹک مین جی ٹی روڈ سے خوشحال خان خٹک لائبریری تک جلوس کی شکل میں پہنچے، ریلی کے شرکا کی قیادت متحدہ لیبر فیڈریشن کے مرکزی صدر ملک ولی محمدخان،صوبائی صدر محمد اقبال، مرکزی ڈپٹی جنرل سیکرٹری جعفر لالا ، چیئرمین اجملی خان، عابد خان اکوڑی، عقل باچا ،عبد الودود لال بادشاہ ،خان محمد تنہا ،شوکت علی شوکت اور دیگر نے کی ۔

مزید پڑھیں:  سٹاک مارکیٹ میں زبردست تیزی، 71 ہزار کی حد عبور