اساتذہ کی ٹارگٹ کلنک8جاں بحق

اساتذہ کی ٹارگٹ کلنک8جاں بحق

ویب ڈیسک:پاڑہ چنارمیں پاک افغان سرحد کے قریب ایک ہائی سکول میں ٹارگٹ کلنگ کے دوواقعات میں اساتذہ سمیت 8 افرادجاں بحق ہوگئے ۔پولیس کے مطابق مسلح افرادسکول میں داخل ہوئے اور اسٹاف روم میں گھس کر اندھا دھند گولیاں چلا دیں۔جاں بحق اساتذہ گورنمنٹ ہائی اسکول تری منگل میں میٹرک امتحانی ڈیوٹی پر تعینات تھے۔پاڑہ چنار میں سکول ٹیچرز کے قتل کے حوالے سے رپورٹ محکمہ صحت کو ارسال کردی گئی ہے اس سلسلے میں ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹر ہسپتال کرم پاڑہ چنارسے محکمہ صحت کو بھیجی گئی رپورٹ کے مطابق 4 مئی کو جمعرات کو سنی مسلک کے محمد شریف خروٹی ساکن گائوں خمزئی پیواڑ اپر کرم کو ڈی ایچ کیو ہسپتال پاڑہ چنار کی کیجولٹی میں لایا گیا تھا جو کہ نورکی گائوں اپر کرم کے قریب شلوزان روڈ پر نامعلوم افراد کی فائرنگ سے جا ں بحق ہوا تھا
جس کے بعد شیعہ مسلک سے تعلق رکھنے والے سات افراد بشمول گورنمنٹ ہائی سکول تری منگل میں امتحانی ڈیوٹی دینے والے 4 اساتذہ مذکورہ سکول میں فائرنگ سے جاں بحق ہو گئے جنہیں ڈی ایچ کیو ہسپتال پاڑہ چنارمنتقل کر دیاگیا۔ رپورٹ میں مرنے والوں کی شناخت لیاقت علی سکنہ شلوزان دوروی،مہدی حسین سکنہ کگہ وگہ کرمان ، ایس حسین ایس سکنہ شلوزان دوراوی،سید علی شاہ سکنہ دوروائی ، ضامن حسین سکنہ زیڑان تاجک، محمد شاہد سکنہ زیڑان تاجک اور بشیر حسین سکنہ زیڑن تاجک کے ناموں سے کی گئی ہے۔
ڈی پی او کرم ایجنسی کے مطابق حملے کے سبب ایک پولیس اہلکار زخمی بھی ہوا ہے۔پاڑہ چنار میں اساتذہ کے قتل کے خلاف اساتذہ کی مختلف تنظیموں نے احتجاج شروع کردیاہے۔احتجاج کے دوران اساتذہ نے پریس کلب کے سامنے ٹائروں کو آگ لگا کر روڈ بلاک کردی ہے۔اساتذہ نے واقعہ کی مکمل تحقیقات، واقعہ میں ملوث ملزمان کی گرفتاری تک احتجاج اور تمام تعلیمی سرگرمیاں بطور احتجاج معطل کرنے کا اعلان کیا ہے۔اساتذہ کے مطابق کرم ضلع میں اس وقت تک احتجاج جاری رہے گا جب تک اساتذہ کو مکمل تحفظ فراہم نہیں کیا جاتا۔اطلاعات کے مطابق اساتذہ کے قتل سے پہلے نامعلوم افرادنے شلوزان روڈ پر چلتی گاڑی پر فائرنگ کی جس کے نتیجے میں ایک ٹیچر محمد شریف جاں بحق ہوگئے اس واقعہ کے بعدتری مینگل ہائی سکول میں سکول کے اندر سٹاف روم میں گھس کرفائرنگ کی گئی
جس کے نتیجے میں اساتذہ سمیت سات افراد جاں بحق ہوگئے تمام سات افرادکاتعلق اہل تشیع سے ہے ۔ اساتذہ کی ٹارگٹ کلنگ کے بعد پاڑہ چنارمیں حالات کشیدہ ہوگئے ہیں اورضلع بھرمیں سوگ کاسماں ہے۔ہسپتالوں میں ایمرجنسی نافذ کردی گئی ہے جبکہ کوہاٹ بورڈ کے زیراہتمام ضلع کرم کی حدتک میٹرک کے امتحانات ملتوی کردیئے گئے ہیں تاہم دیگرعلاقوں میں امتحانات جاری رکھنے کااعلامیہ سامنے آیا ہے ۔دوسری جانب اساتذہ کے قتل کے واقعے پر مختلف سیاسی و سماجی شخصیات کی جانب سے مذمت کی جا رہی ہے۔صدر عارف علوی نے اپنی ٹویٹ میں اس واقعہ کی مذمت کرتے ہوئے لکھا ہے علم دشمنوں کی جانب سے اساتذہ پر حملہ قابل مذمت ہے۔
پاکستان پیپلزپارٹی کے شریک چیئرمین اور سابق صدر آصف علی زرداری نے پارا چنار میں اساتذہ کے قتل کی اطلاعات پر اظہار افسوس کیا اور کہا کہ دوران ڈیوٹی اساتذہ کا قتل دہشت گردی ہے۔انہوں نے کہا کہ اساتذہ کے قتل میں ملوث مجرموں کو انصاف کے کٹہرے میں لایا جائے۔وفاقی وزیر برائے سمندر پار پاکستانیز ساجد طوری،وزیراعظم کے مشیر امیر مقام، انجمن حسینیہ کے سیکریٹری عنایت حسین، تحریک حسینی کے صدر علامہ سید تجمل حسین نے فائرنگ سے بے گناہ اساتذہ کے قتل کو بہیمانہ اقدام قرار دیا۔انہوں نے کہا ہے کہ اس قسم واقعات سے ضلع کرم کا امن تباہ کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے، رہنمائوں نے اس قسم کے عناصر کے خلاف سخت کارروائی کا مطالبہ کیا۔

مزید پڑھیں:  رعایت ختم، گیس صارفین کیلئَے یکساں ریٹ مقرر