شمالی وزیرستان میں بہارکے باوجودخوشنما اور خوش آواز پرندے نہ آئے

شمالی وزیرستان میں بہارکے باوجودخوشنما اور خوش آواز پرندے نہ آئے

ویب ڈیسک: بہار کا موسم شمالی وزیرستان کے پہاڑی اور میدانی علاقوں میں اپنے جوبن پر ہے لیکن اس علاقے کو بہار میں زینت بخشنے والے خوشنما اور خوش آواز پرندے ابھی تک نہیں آئے شاید مسلسل بدامنی اور بے دریغ شکار ہو نے کی وجہ سے ان پرندوں نے بھی اس علاقے سے منہ موڑ لیا ہے ۔ کئی سال پہلے تک شمالی وزیرستان میں موسم بہار کے دنوں میں وسطی ایشیائی ممالک خصوصاً روس اور سائبیریا کی طرف سے آنے والے مختلف پرندوں مثلاً آبی بطخ ( ھیلئی )، کونج ، ہنس ، سرے مرغئی ، زرگیرے ، بٹیر ، تراڑی ، سیرے اور دیگر نایاب نسل کے پرندوں کے غول اجکل غائب ہیں جس کی وجہ سے وزیرستان میں بہار کے رنگ پھیکے پڑچکے ہیں ۔
اس حوالے سے شمالی وزیرستان کے زوالوجی کے ایم فل سکالر یاسر اسد داوڑ نے بتایا کہ یہ موسمی پرندے ہیں جو مختلف اوقات میں شمالی وزیرستان ہجرت کرکے آتے ہیں خصوصاً موسم بہار اور ساون کے مہینے میں جب یہاں کے کجھور پک جاتے ہیں تاہم گزشتہ کئی سالوں سے علاقے میں فائرنگ کی آوازیں انہیں ہراساں کرتی ہیں اور دوسری بڑی وجہ یہ ہے کہ یہاں شکارپر عدم پابندی کے باعث بہت سارے لوگ ان کا بے تحاشہ شکار کرتے ہیں جس کے باعث ان پرندوں کا عدم تحفظ کا احساس ہوتا ہے
ایک سوال کے جواب میں یاسر اسد داوڑ کا کہنا تھا کہ یہ پرندے اپنی عادت کے مطابق اب بھی اپنے آبائی علاقوں سے ہجرت کرجاتے ہیں لیکن خوف کی وجہ سے یہ پرندے اپنا روٹ تبدیل کرلیتے ہیں اور ماہرین کا خیال ہے کہ یہی پرندے اب یا تو پاکستان کے ڈان ڈسٹرکٹس میں اور یا پھر ہندوستان کے مختلف علاقوں میں جو ان کے بودو باش کیلئے موافق ہوں ، ہجرت کرجاتے ہیں ۔ شمالی وزیرستان سے تعلق رکھنے والے ایک شکاری نے بتایا کہ بیس سال پہلے اس موسم میں موسمی پرندے اس علاقے میں بکثرت دیکھے جا سکتے تھے لیکن اب حالت یہ ہے کہ فضاء میں بھی لوگ ان پر فائرنگ کرکے انہیں یہاں سے بھگانے پر مجبور کرتے ہیں یوں رفتہ رفتہ یہ پرندے روٹھ کر اپنا راستہ بدل لیتے ہیں جس سے بہار میں بھی وزیرستان ان خوبصورت اور خوش الحان پرندوں کے لحاظ سے بانجھ ہو چکا ہے ۔

مزید پڑھیں:  غزہ، غذائی قلت کے باعث یومیہ 10 بچے جاں بحق ہو رہے ہیں