گستاخی کاالزام،سیاسی ریلی میں شریک شخص ہجوم کے تشددسے ہلاک

ویب ڈیسک: کاٹلنگ کے علاقے ساولڈھیرمیں سیاسی ریلی کے بعد مشتعل افراد نے مبینہ طور پرمقدس ہستیوں کی توہین کے الزام پر ایک شخص کوتشددکرکے ہلاک کردیا۔ پولیس کے مطابق ہلاک ملزم کو مشتعل افراد سے بچانے کی بھر پور کوشش کی مگر لوگوں کی بڑی تعداد کے سامنے بے بس ہوگئے۔کاٹلنگ کے علاقے ساولڈھیر میں چیف جسٹس آف پاکستان سے اظہار یکجہتی کے لیے پی ٹی آئی کارکنان نے ریلی نکالی اور اس کے بعد کارکنان ایک جگہ پر جمع ہوگئے جس سے مقتول نگارعالم نے بھی مختصر خطاب کیا ۔
پولیس اورواقعہ کی وائرل ویڈیو کے مطابق ہلاک ملزم نے مبینہ طور پر گستاخی کی جس پر لوگ مشتعل ہوئے تاہم پولیس نے مقتول کو بچاتے ہوئے قریبی دکان میں بند کردیا لیکن پولیس اس دوران مشتعل افراد کو روکنے میں ناکام ہوگئی۔پولیس کے مطابق مشتعل افراد نے پتھروں،لاتوں اور ڈنڈوں سے ملزم کو سڑک کے اوپرہی موت کے گھاٹ اتاردیا۔اطلاعات کے مطابق نگار نامی شخص کو دعا کیلئے بلایا گیا تو اس نے سیاسی جماعت کے مقامی رہنما کو مبینہ طور پر مقدس ہستیوں سے تشبیہ دی جس پر وہاں موجود لوگ شدید مشتعل ہوگئے۔
واقعہ کے فوری بعدپولیس کی بھاری نفری موقع پر پہنچ گئی ۔ادھر نگران وزیر اعلی خیبر پختونخوا محمد اعظم خان نے ساول ڈھیر مردان میں پیش آنے والے واقعے پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے اسے ایک افسوسناک اور ناخوشگوار واقعہ قرار دیا ہے۔ اپنے ایک بیان میں نگران وزیر اعلی نے اس بات پر زور دیاکہ سیاسی جلسوں اور سرگرمیوں کو سیاسی بیانات تک ہی محدود رکھنا چاہیے اور سیاسی معاملات کو مذہبی رنگ دینے سے گریز کرنا چاہیے تاکہ اس طرح کے ناخوشگوار واقعات سے بچا جا سکے۔ محمد اعظم خان نے عوام سے اپیل کی ہے کہ وہ اس طرح کی صورتحال میں قانون کو اپنے ہاتھ میں لینے سے گریز کریں اور قانون کو اپنا راستہ اپنانا دے کر ذمہ دار اور قانون پسند شہری ہونے کا ثبوت دیں۔

مزید پڑھیں:  خیبرپختونخوا حکومت امن کے قیام میں ناکام ہو چکی، بلاول بھٹو