سازش سے ہوشیار رہنے کی ضرورت

ہشتنگری میں مقامی امام بارگاہ کی ویڈیو بنانے والا مشکوک شخص غائب ہوگیا جبکہ سی سی ٹی وی کیمر ے نہ ہونے پر مقامی دکانداروں کیخلاف مقدمہ درج کر لیا گیا ہے ۔ پشاور کے حساس علاقہ ہشتنگری میں مقامی امام بارگاہ کے قریب ایک مشتبہ شخص نے موبائل فون سے ویڈیو بنائی۔ اس دوران ایک اور شخص نے ویڈیو بنانے والی کی بھی ویڈیو بنا کر سوشل میڈیا پر وائرل کردی ۔ مقامی افراد نے پولیس کو واقعہ سے آگاہ کیا تو پولیس ٹیم تفتیش کے لئے وہاں آئی تاہم متعلقہ نامعلوم شخص جا چکا تھا۔ پولیس نے قریب سی سی ٹی وی کیمر ے نہ ہونے پر مقامی دکانداروں کے خلاف مقدمہ درج کرلیا ہے ۔اگرچہ امام بارگاہ کی ویڈیو بنا نااس قدر سنگین عمل نہیں لیکن پارہ چنار میں جاری صورتحال کے تناظر میں اور خاص طور پر دہشت گردی کے خدشات کے پیش نظر یہ حساس معاملہ ہے جس کی تحقیقات کرکے صورتحال کو واصح کرنا کسی ممکنہ غلط فہمی کو دور کرنے یا پھر خدانخواستہ کسی سازش اور ممکنہ منصوبہ بندی کو ناکام بنانے کے لئے ایسا کرنا ضروری ہے پولیس کو از خود اس طرح کے حساس مقام پر نہ صرف کیمرے لگانے کی ضرورت تھی بلکہ حالات کے پیش نظر حساس مقامات کی نگرانی کی ذمہ داری نبھائی جانے چاہئے تھی جبکہ امام بار گاہ کی حفاظت کے لئے سکیورٹی کیمرے لگانے کی اگر متعلقہ برادری کی طرف سے بھی اہتمام کی ضرورت محسوس کی جاتی تو بھی نگرانی اور خود حفاظتی کا عمل ممکن ہوتا بہرحال پولیس کی جانب سے دکانداروں کے خلاف مقدمہ قائم کرنے کا کوئی جواز نہیں اپنی ذمہ داری سے احتراز اور دوسروں کو مطعون کرنا پولیس کی پرانی روایت رہی ہے جس کا نوٹس لیا جانا چاہئے چونکہ مشکوک شخص کی ویڈیو موجود ہے بنا بریں اس کی نادرا ریکارڈ سے تلاش اور دیگر ذرائع سے تلاش مشکل نہیں ویڈیو میں نظر آنے والے شخص کی نشاندہی اور پولیس سے تعاون میں شہریوں کی جانب سے بھی دلچسپی کا مظاہرہ ہو تو بہتر ہوگا امام بارگاہ کی حفاظت پر خصوصی توجہ اور حفاظتی اقدامات یقینی بنانے میں پولیس اور متعلقہ برادری کی جانب سے خاص توجہ ہونی چاہئے اس کے تناظر میں صوبائی دارالحکومت کے مساجد اور امام باراہوں کی حفاظت بارے تشویش کے پیش نظر پولیس ان مقامات کے تحفظ سے غافل نہ ہو اور متعلقین بھی محتاط رہیں۔شہریوں کو بھی کسی ممکنہ فرقہ ورانہ ‘ منافرت پھیلانے کی کوشش سے خبردار اور ہوشیار رہنے کی ضرورت ہے تاکہ دشمن کی سازشوں کو بھانپ کر ناکام بنایا جا سکے ۔

مزید پڑھیں:  جگر پیوند کاری اور بون میرو ٹرانسپلانٹ سنٹرز کا قیام