عمران خان پر تشدد نہیں کیا

عمران خان پر کسی قسم کا تشدد نہیں کیا گیا، وزیرداخلہ رانا ثنااللہ

وفاقی وزیر داخلہ رانا ثنااللہ کا کہنا ہےکہ عمران خان پر کسی قسم کا تشدد نہیں کیا گیا اگر وہ شامل تفتیش ہوجاتے تو ریفرنس بغیر گرفتاری کے چلایا جاسکتا تھا۔
ویب ڈیسک: عمران خان کی گرفتاری کے حوالے سے بیان دیتے ہوئے عمران خان کا کہنا تھا کہ یہ باقاعدہ ڈاکیومنٹڈکیس ہے، اگر عمران خان شامل تفتیش ہوجاتے تو ریفرنس بغیر گرفتاری کے چلایا جاسکتا تھا۔
رانا ثنا اللہ کا کہنا تھا کہ نوٹسز کے باوجود عمران خان پیش نہیں ہوئے، قومی خزانےکو نقصان پہنچانے پر نیب کی جانب سے گرفتاری کی گئی ہے، ان پر کسی قسم کا کوئی تشدد نہیں کیا گیا۔
بعد ازاں اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے وزیر داخلہ رانا ثنااللہ نے کہا کہ القادر ٹرسٹ کیس میں ایک پراپرٹی ٹائکون کی رقم منی لانڈرنگ کے سلسلے میں برطانیہ میں پکڑی گئی تھی جو کہ 60 ارب روپے کے لگ بھگے ہے اور قانون کے مطابق یہ رقم پاکستان کے عوام کی امانت تھی اور قومی خزانے میں واپس آنی تھی۔
رانا ثنااللہ نے کہا کہ برطانیہ کی حکومت نے پاکستانی حکومت سے رابطہ کیا اور وہ رقم قومی خزانے میں واپسی سے متعلق بات چیت کی۔
وزیر داخلہ نے کہا کہ القادر ٹرسٹ بنایا گیا جس کے نام پر پراپرٹی رجسٹرڈ ہوئی، میں نے 8 ماہ پہلے اس پراپرٹی کی تفصیلات پیش کی تھیں اور عمران خان کو چیلنج کیا تھا کہ عمران خان جواب دیں کہ انہوں نے کرپشن اور رشوت کو چھپانے کے لیے القادر ٹرسٹ بنایا تھا۔
وزیر داخلہ نے کہا کہ بنی گالا میں 240 کینال فرح گوگی کے نام پر ہیں اور کل پراپرٹی کی مالیت 60 ارب روپے کے قریب ہے۔

مزید پڑھیں:  پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ، امریکی پابندیوں کا خطرہ منڈلانے لگا