پشاور میں مظاہرین کی تعداد 600 تک تھی

پشاور میں مظاہرین کی تعداد 600 تک تھی

ویب ڈیسک: پشاور میں عمران خان کی گرفتاری کے خلاف نکلنے والے کارکنوں کی تعداد 6سو سے سات سو کے درمیان رہی ۔ اسلام آباد میں جیسے ہی عمران خان کو گرفتار کیا گیا اس کے بعد پی ٹی آئی کے کارکن سڑکوں پر نکل آئے اور شہر کے مختلف علاقوں میں سڑکوں کو بند کر دیا ۔ اکٹھے نکلنے کی بجائے کارکن پچا س سے سو افراد کی تعداد میں پھیل گئے پہلے ڈیڑھ سو سے دو سو افراد نے ہشت نگری میں سڑک کو بند کیا اور تقریبا سو افراد نے فردوس چوک میں سڑک کو بند کر دیا اس طرح 100کارکنوں نے شیر شاہ سوری پل کے سامنے سڑک پر دھرنا دیا جنہیں پشاور صدر میں بھی ڈیڑھ سو کے لگ بھگ مظاہرین کی جانب سے احتجاج کیا گیا جبکہ پشاور پریس کلب کے سامنے بھی درجن بھر لوگ احتجاج میں شامل ہوئے اس موقع پر پولیس اہلکار بڑی تعداد میں موجود تھے جنہوں نے مظاہرین کق پیچھے دھکیل دیا اور کارکن باچا خان چوک کی طرف بڑھ گئے
اس موقع پر پی ٹی آئی کے زیادہ تر رہنما منظر سے غائب رہے اور گھروں سے سوشل میڈیا پر کارکنوں کو سڑکوں پر نکلنے کے پیغامات دیتے رہے ۔ پی پی ٹی آئی کے سابق ایم پی ایز فضل الٰہی اور اشتیاق ارمڑ نے مختلف مقامات پر کارکنوں کی قیادت کی جبکہ خواتین میں رابعہ بصری اور عائشہ بانو کارکنوں کے ساتھ موجود تھیں ہشت نگری میں سابق گورنر شاہ فرمان بھی کچھ وقت کیلئے کارکنوں کے احتجاج میں شامل ہوئے۔

مزید پڑھیں:  عوام کو ایک اور جھٹکا،بجلی 2روپے 75پیسے فی یونٹ مہنگی