تاریخی اٹک قلعے کی صفائی

سینکڑوں سال پرانے تاریخی اٹک قلعے کی صفائی کا کام شرو ع

ویب ڈیسک:مغل شہنشاہ جلال الدین محمد اکبر دورکے سینکڑوں سال پرانے تاریخی اٹک قلعے کی صفائی کا کام شرو ع ہوگیا ہے دریائے سندھ کے کنارے واقع اٹک خورد میں واقع اٹک قلعہ کی اپنی تاریخی حیثیت ہے جہاں مختلف حصوں پر مشتمل مغلیہ دور کا زندان خانہ اور دریائے سندھ کے قریب خصوصی عقوبت خانہ بھی موجود ہے جس میں قیدی کو ٹھنڈے پانی میں غوطے دیئے جاتے تھے اورا سی طرح مخصوص قیدیوں کے لئے مخصوص جگہیں بھی موجود ہیں۔ ماضی میں بھی سیاسی شخصیات کو اس قلعہ میں زیر حراست رکھا جاتا رہا ہے ۔
پرویز مشرف نے سابق وزیراعظم میاں نوازشریف کو گرفتار کرکے اس قلعہ میں رکھا تھا اور ان پر مقدمہ بھی اسی قلعے کے اندر قائم عدالت میں چلایا گیا تھا تاہم بعد ازاں انہیں ایک معاہدے کے بعد دس سال کے لئے جلا وطن کیا گیا تھا اسی طرح سابق صدر مملکت آصف علی زرداری کے لئے احتساب عدالت بھی اٹک قلعہ میں لگائی گئی تھی اورانہیں راولپنڈی پمز ہسپتال سے پیشیوں کے لئے اٹک قلعہ لایا جاتا تھا جبکہ اعظم ہوتی مرحوم کے لئے بھی احتساب عدالت اٹک قلعہ میں قائم کی گئی تھی باخبر ذرائع معلوم ہوا ہے کہ اٹک قلعہ کی صفائی کا کام شروع ہوچکا ہے تاہم یہ معلوم نہیںہو سکا کہ یہ صفائی عام معمول کی صفائی ہے یا سابق وزیراعظم عمران خان کو اٹک قلعہ منتقل کرنے کے لئے کی جارہی ہے اٹک قلعہ میں پہلے سے ہی غیر معمولی سیکورٹی انتظام موجود ہے

مزید پڑھیں:  بنوں، نامعلوم حملہ آوروں کے ہاتھوں ایف سی اہلکار قتل