سیاسی بجٹ بنانے کا خدشہ

انتخابات سے قبل وفاقی حکومت کی جانب سے عوام کو بڑا ریلیف دینے کا فیصلہ بظاہر تو اچھا فیصلہ ہو گا لیکن اس کی قیمت بعد میں عوام ہی کو چکانی پڑے گی۔ پٹرول، ڈیزل کی قیمت میں کمی کا منصوبہ تیار، سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں 50فیصد اور پنشن میں 30 فیصد اضافہ کیا جائے گا،مزدوروں کی کم از کم اجرت 40ہزار کی جائے گی۔وفاقی وزیر خزانہ اسحق ڈار نے جون کے دوسرے ہفتے میں قومی اسمبلی میں بجٹ پیش کرنے کا پلان بنالیا، حتمی فیصلہ وزیراعظم اتحادی جماعتوں کی مشاورت سے کریں گے، وزیر خزانہ اسحاق ڈار اتحادی جماعتوں کی مشاورت سے بجٹ تیار کریں گے۔نئے بجٹ کی تیاری میں آئی ایم ایف کے خدشات بھی مدنظر رکھے جائیں گے، اتحادی جماعتوں کے ساتھ ترقیاتی فنڈز پر بھی اہم فیصلے کیے جائیں گے۔حکومت نے ایک جانب عوام پر بوجھ ڈالنے کا کوئی موقع ہاتھ سے جانے نہ دیا اور بجلی بلوں سے لے کر گیس کے کم سے کم استعمال کے باوجود فکسڈ چارجز کے نام پر چار سو ساٹھ روپے کی بلاجواز وصولی جیسے اقدام سے گریز نہیں کیاگیا مہنگائی کا جو عالم ہے وہ ناقابل بیان ہے ڈالر کے مقابلے میں روپے کی قدر کم ترین اور غیر مستحکم ہے آئی ایم ایف کی فرمائشوں پر فرمائشیںکرنے میں عوام کو زمین سے لگا دیا گیا ہے اس کے باوجود بھی قرضے کے حصول کی امیدیں پوری نہیں ہو رہیں ایسے میں سوال یہ پیداہوتا ہے کہ حکومت آخراتنے وسائل کا انتظام کہاں سے کرے گی جس سے عوام کو ریلیف بھی ملے اور معاشی معاملات بھی بطریق احسن آگے بڑھیں بظاہر یہ ممکن ہی نظر نہیں آتا روس سے سستے تیل کی آمد کے اثرات ابھی سامنے نہیں آسکے اور کوئی ایسی معاشی سرگرمی نظر نہیں آتی کہ حکومت عوام کوآسانی فراہم کر سکے اس کے باوجود حکومت کی نیت پر تو شبہ نہیں البتہ اس قسم کی خود ساختہ ریلیف کا جو تجربہ معزول حکومت نے آخری دنوں میں دیا تھا اس کے نتائج عوام آج تک بھگت رہے ہیں دودھ کے جلے چھاچھ بھی پھونک پھونک کر پیتے ہیں بنا بریں حکومت سے گزارش ہے کہ اگر وہ واقعی اور ٹھوس بنیادوں پر عوام کو ریلیف کی فراہمی ممکن ہے اور سرکاری ملازمین و پنشنروں کے پنشن میں اضافہ کا قومی خزانہ متحمل ہو سکتا ہے تو اس نیک کام میں تاخیر نہ کی جائے لیکن اگرایس نہیں تو بارودی سرنگ بچھا کر جانے کی بجائے حقیقت پسندانہ فیصلے کئے جائیں۔توقع کی جانی چاہئے کہ حکومت سیاسی بنیادوں پر کوئی ایسا فیصلہ نہیں کرے گی جس کے نتیجے میں عوام کو بعد میں سخت مشکلات کا سامنا ہو۔

مزید پڑھیں:  امریکی پابندی کا استرداد