ٹرانسجینڈرز کی مخالفت، سائنیسکا سائیکلنگ نے ڈائریکٹر انگاتھامسن سے علیحدگی اختیار کر لی

سائنیسکا سائیکلنگ نے اپنی ڈائریکٹر انگا تھامسن سے علیحدگی اختیار کرتے ہوئے کہا ہے کہ خواجہ سراؤں کی شمولیت پر ان کے خیالات نے ‘اس کے برانڈ اور ساکھ کو متاثر کیا ہے۔” پیشہ ور خواتین کی ٹیم کا آغاز 2022 میں ہوا، جس میں سابق سائیکلسٹ اور تین بار اولمپک میں حصہ لینے والی کھلاڑی کو بورڈ میں خدمات انجام دینے کے لیے مدعو کیا گیا تھا۔ امریکی سائیکلسٹ نے خواجہ سراؤں کی خواتین کے کھیلوں میں حصہ لینے کی مخالفت کی ہے اور اتوار کو خواتین سائیکل سواروں سے کہا کہ وہ ٹرانسجینڈرز کی شمولیت پر احتجاج کریں۔ ٹیم نے کہا کہ اب اس کے پاس سنیسکا کے ساتھ کوئی مشاورت یا کوئی اور کردار نہیں ہے۔ تھامسن یو سی آئی کے لیے اوپن کیٹیگری قائم کرنے کی وکالت کر رہی ہیں جس میں ٹرانس جینڈر ایتھلیٹس مقابلہ کریں گے۔ انہوں نے سائیکلنگ کی عالمی گورننگ باڈی سے مطالبہ کیا کہ وہ اپنی ٹرانس جینڈر پالیسی پر نظر ثانی کرے۔ یہ تجویز اس وقت سامنے آئی جب آسٹن کلپس UCI خواتین کی اسٹیج ریس جیتنے والی پہلی ٹرانس جینڈر سائیکلسٹ بن گئیں۔ فی الحال UCI خواتین کے مقابلوں میں مقابلہ کرنے سے پہلے 24 ماہ کی مدت کے لیے ٹرانسجینڈر خواتین سے اپنے ٹیسٹوسٹیرون کی سطح کو 2.5 نینومول فی لیٹر (nmol/L) تک دبانے کا تقاضا کرتا ہے۔ تاہم 2022 میں اہلیت کے حوالے سے ان قوانین کو سخت کر دیاگیا اور پچھلے ضوابط 12 ماہ کے لیے 5 nmol/L مقرر کیے گئے تھے۔ یو سی آئی نے کہا ہے کہ وہ خواتین سائیکلنگ مقابلوں میں حصہ لینے والی ٹرانسجینڈر خواتین کے بارے میں ”دوبارہ مشاورت” کرے گا، جبکہ برٹش سائیکلنگ ٹرانسجینڈر خواتین کو ایسے ایونٹس سے منع کرنے پر بھی غور کر رہی ہے۔