سنٹرل جیل پشاور سے ملزمان کی دوسرے اضلاع کو منتقلی کا سلسلہ معطل

ویب ڈیسک: تحریک انصاف کے چیئر مین عمران خان کی گرفتاری کے بعد سکیورٹی ڈیوٹی کے باعث سنٹرل جیل پشاورسے ملزمان کو دوسرے اضلاع میں پیشی کیلئے منتقلی کا سلسلہ بھی معطل ہوگیا ہے اس سلسلے میں ملزمان کے اہل خانہ نے آئی جی جیل خانہ جات اور اعلیٰ عدلیہ سے مداخلت کی اپیل کردی ہے واضح رہے کہ پشاور اور دوسرے اضلاع کے درمیان احتجاج کی وجہ سے زمینی رابطوں کے منقطع ہونے اور سرکاری گاڑیوں پر پتھرائو کے خدشات پرسنٹرل جیل پشاورسے ملزمان کی عدالتوںمیں پیشی کا سلسلہ بھی منقطع ہوا ہے اس وقت سنٹرل جیل پشاور میں مختلف مقدمات میں مطلوب ملزمان کو دوسرے اضلاع سے لاکر بند کیا گیاہے چا ر روزسے پولیس اہلکاروں کی ڈیوٹیاں سڑکوں پر لگائی گئی ہیں جس کی وجہ سے ملزمان کو متعلقہ اضلاع کی عدالتوں میں مقدمات کی پیشی کیلئے منتقل نہیں کیا جا سکا ہے اس حوالہ سے روزانہ مذکورہ ملزمان کے اہل خانہ کچہریوں میں پیش ہورہے ہیں جہاں پر ملزمان کی غیر موجودگی کی وجہ سے وہ گھروں کو لوٹ رہے ہیں بتایا گیا ہے کہ ملزمان کی ضروریات کیلئے ملاقات کی غرض سے آنیوالے لوگ سامان بھی ساتھ لاتے ہیں لیکن ملزمان کو پیش نہیں کیا جاتا اور یہ سامان انہیں واپس کرنا پڑتاہے دوسری جانب محکمہ جیل خانہ جات کی طرف سے موقف اختیار کیا گیا ہے کہ قیدیوں کیلئے مخصوص گاڑیوں پر احتجاجی مظاہرین کی آڑ میں شر پسندوں کے حملوں او رملزمان کے فرار ہونے کا خدشہ ہے جس کی وجہ سے ملزمان کی آمدورفت کو معطل کیا گیا ہے آئندہ ہفتے سے ملزمان کی تاریخیں تبدیل کرکے انہیں عدالتوں سے ملنے والی تاریخوں پر عدالتوں میں پیش کرنے کی کوشش کی جائے گی اس حوالہ سے ملزمان کے اہل خانہ نے حکام سے ایکشن لینے اور یہ سلسلہ بحال کرنے کی اپیل کی ہے۔

مزید پڑھیں:  پیسوں کی حاطر ہمیں جنگ میں دھکیلنے کی کوشش ہو رہی یے، ایمل ولی خان