ضم اضلاع کے آئینی حقوق پرسمجھوتہ نہیں کیاجائے گا،اعظم خان

ویب ڈیسک:نگران وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا محمد اعظم خان سے جمعرات کے روز ضم اضلاع کے عمائدین پر مشتمل کثیر رکنی جرگے نے وزیراعلیٰ ہائوس پشاور میں ملاقات کی اور وزیراعلیٰ کو اپنے اپنے علاقوں کے عوامی مسائل سے متعلق آگاہ کیا اور انہیںترجیحی بنیادوں پر حل کرنے کے لئے ضروری اقدامات کی استدعا کی۔ ملاقات میں صوبائی محکموں کے انتظامی سیکرٹریز اور دیگر اعلیٰ حکام بھی موجود تھے۔ قبائلی عمائدین کی جانب سے اٹھائے گئے عوامی مسائل میں بجلی ، تعلیم ، صحت ، مواصلات اور دیگر سماجی شعبوں سے جڑے مسائل شامل تھے۔
وزیراعلیٰ محمد اعظم خان نے ان مسائل کے حل کے لئے متعلقہ حکام کو موقع پر احکامات جاری کئے اور انہیں اپنے اپنے محکموں سے جڑے مسائل کو ترجیحی بنیادوں پر حل کرنے کے لئے اقدامات اٹھاکر پیشرفت سے آگاہ کرنے کی ہدایت کی ۔ اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے وزیراعلیٰ نے کہا کہ ضم اضلاع کے عوام نے گزشتہ چار دہائیوں میں بے شمار قربانیاں دی ہیں اور صوبائی حکومت کو ضم اضلاع کے عوام کو درپیش مسائل کا بھر پور ادراک ہے۔ انہوں نے کہا کہ نگران حکومت نے ضم اضلاع کے عوامی مسائل سے متعلق آگاہی حاصل کرنے کے لئے ہفتے میں ایک دن مقرر کیا ہے تاکہ قبائلی عوام کے مسائل کو براہ راست سن کر ان کے حل کے لئے اقدامات اٹھائے جائیں۔
وزیراعلیٰ نے جرگے سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ نگران صوبائی حکومت ضم اضلاع کے آئینی حقوق کے حصول کے لئے شروع دن ہی سے کوششیں کر رہی ہے اور اس سلسلے میں وزیراعظم پاکستان سے دو دفعہ ملاقاتیں ہو چکی ہیں۔ اعظم خان کا کہنا تھا کہ انضمام کے وقت ضم اضلاع کے لئے این ایف سی کے تین فیصد کا جو وعدہ کیا گیا تھا وہ اب تک پورا نہیں ہوا ۔ این ایف سی میں ضم اضلاع کے شیئرز کے حصول کے لئے حال ہی میں وفاقی وزیر خزانہ کو مراسلہ ارسال کیا گیا ہے ۔ وزیراعلیٰ نے واضح کیا کہ ضم اضلاع کے عوام کو ان کے آئینی اور قانونی حقوق ہر صورت ملنے چاہئیں ۔ نگران حکومت اس پر کسی قسم کا سمجھوتہ نہیں کرے گی۔ جر گہ اراکین نے وزیراعلیٰ ہائوس مدعو کرنے اور مسائل کے حل میں خصوصی دلچسپی لینے پر نگران وزیراعلیٰ کا شکریہ ادا کیا

مزید پڑھیں:  بونیر، گاڑی کھائی میں گرنے سے 8افراد جاں بحق