خیبرپختونخوااسمبلی کی بحالی کیلئے پشاورہائیکورٹ میں رٹ دائر

ویب ڈیسک: خیبرپختونخوا اسمبلی کی بحالی کیلئے پشاور ہائیکورٹ میں رٹ پٹیشن دائر کردی گئی ہے اور عدالت سے اسمبلی تحلیل کرنے کے حکم نامے کو کالعدم قرار دینے کی استدعا کی گئی ہے۔ درخواست محمد فرقان قاضی نے دائر کی ہے جس میں موقف اختیار کیا گیا ہے کہ کے پی اسمبلی تحلیل کرنے کا عمل غیرقانونی تھا کیونکہ سابق وزیراعلی خیبرپختونخوا محمود خان نے بغیر سوچے سمجھے اسمبلی تحلیل کرنے کی سمری گورنر خیبرپختونخوا کو بھیجی۔ وزیراعلی نے پارٹی سربراہ عمران خان کے کہنے پر اسمبلی تحلیل کی ہے اور اب پی ٹی ائی کے سربراہ نے بھی یہ تسلیم کیا ہے کہ اسمبلی تحلیل کرنے کا مشورہ اس کو کسی اور نے دیا تھا۔ ان کے وکیل سیف اللہ محب کے مطابق موجودہ حالات میں الیکشن دور دور تک نظر نہیں آرہے کیونکہ امن وامان اور ملک کی مالی حالت بھی خراب ہیں۔ ملک میں افراتفری ہے اور لوگوں کو اپنے علاقوں کی نمائندگی نہیں مل رہی۔
عوام کے ساتھ زیادتی کی جارہی ہے۔ 9 مئی کو ملک میں پرتشدد مظاہروں کے دوران قومی املاک کو نقصان پہنچا اور ملک بھر میں جو پرتشدد واقعات رونما ہوئے وہ افسوسناک ہیں ۔ واقعات اس لئے بھی ہوئے ہیں کہ خیبرپختونخوا اور پنجاب میں منتخب حکومت ہی نہیں ہے۔ درخواست میں کہا گیا ہے کہ لاہور ہائیکورٹ نے بھی تحریک انصاف کے ارکان قومی اسمبلی کے استعفوں کو کالعدم قرار دیدیا ہے اسلئے عدالت خیبرپختونخوا اسمبلی کی تحلیل کا حکم نامہ غیرقانونی قرار دے۔

مزید پڑھیں:  یواے ای میں‌ طوفانی بارشیں،75سالہ ریکارڈ ٹوٹ گیا،نظام زندگی مفلوج