پشاور’غیر قانونی رکشوں کی تعداد ساڑھے 3 لاکھ سے متجاوز

ویب ڈیسک:پشاور میں غیر قانونی رکشوں کی تعداد ساڑھے تین لاکھ سے تجاوز کر گئی ہے اس وقت چارسدہ ، سوات ،مردان ، نوشہرہ اور لاہور سمیت صوبہ کے مختلف اضلاع میں رجسٹرڈ غیر قانونی رکشوں کے باعث شہر میں ٹریفک کا نظام درہم برہم ہو کر رہ گیا ہے بتا یا جارہا ہے کہ ساڑھے تین لاکھ سے زائد غیر قانونی رکشوں میں صرف30 ہزار کے قریب رکشوں کے رجسٹریشن اور پرمٹ موجود ہیں جبکہ شہر کے مختلف مقامات پر ایک ہی نمبر پر کئی رکشے چلنے کی بھی شکایات ہیں واضح رہے کہ بے روز گاری میں اضافہ کے باعث رکشوں کی خریداری میں اضافہ ہورہا ہے
چونکہ نئے رکشوں پر پابندی ہے اس لئے لوگ دوسرے اضلاع میں رجسٹرڈ رکشوں کو خرید کر پشاور لا رہے ہیں جس کی وجہ سے غیر قانونی رکشوں کی تعداد میں بھی مسلسل اضافہ ہو رہا ہے اس سلسلے میں کسی قسم کی روک ٹوک نہ ہونے کی وجہ سے دوسرے اضلاع سے سینکڑوں کی تعداد میں رکشے روزانہ کی بنیاد پر پشاور میں منتقل کئے جارہے ہیں جس سے پشاور کے شاہراہوں پر ہر جانب رکشے نظر آ رہے ہیں اور غیر قانونی رکشوں کے باعث شہر میں ٹریفک کا نظام درہم برہم ہو چکا ہے اس صورتحال میں رش کے ساتھ ساتھ پیدل چلنے والے لوگوں کا سڑک پر چلنا بھی محال ہوگیا ہے ۔

مزید پڑھیں:  جنوبی پنجاب میں خسرے کی وبا پھوٹ پڑی، بچے متاثر