آڈیو لیکس

ذمہ دار کردار سامنے لائے جائیں

امیر جماعت اسلامی سراج الحق پربلوچستان میں گزشتہ دنوں خودکش حملے میں ملوث عناصر کی گرفتاری اور تحقیقات میں کوئی دقیقہ فروگزاشت نہ کیاجائے حکومت کی ذمہ داری ہے کہ وہ اس واقعے کی تحقیقات کرکے حقائق عوام کے سامنے لائے۔ ژوب میں خود پر ہونے والے خودکش حملے کے بعدکوئٹہ میں پہلی پریس کانفرنس کرتے ہوئے سراج الحق کا کہنا تھا کہ ان کو کہا گیا ہے کہ بلٹ پروف گاڑی استعمال کریں، جو حکومت تحفظ نہیں دے سکتی وہ ایوان چھوڑ دے سراج الحق کا کہنا تھا کہ حکومت نے خودکش حملے سے متعلق تحقیقات سے آگاہ نہیں کیا۔انہوں نے مزید کہا کہ ہم کبھی بھی فوجی عدالتوں کے حق میں نہیں رہے، سیاسی معاملات کو کبھی ملٹری کورٹس میں نہیں جانا چاہیے، آئین کے تحت قائم عدالتوں پر اعتماد کرنا چاہیے۔جماعت اسلامی کافی عرصے سے اپنے بہت سے ہم خیالوںکے ساتھ ایک پیج پر نہیں ہے۔ اس نے وفاقی دارالحکومت میں پی ڈی ایم کے دھرنے اور ریلی کی مخالفت کی اور پی ٹی آئی کے انتخابات کے مطالبات کی حمایت کی نیز کراچی کے میئر کے انتخاب میں تحریک انصاف نے جماعت اسلامی کے امیدوار کی حمایت کااعلان بھی کیا ہے۔ اگرچہ اس سے محض اس کا لائحہ عمل ظاہر ہوتا ہے بلوچستان میں اس کی سیاسی ریلی پر یہ بزدلانہ حملہ بددیانت عناصر کی جانب سے فائدہ حاصل کرنے اور ملک کو مزید بحرانوں میں دھکیلنے کی کوشش ہو سکتی ہے۔ جس کے پس پردہ عناصر کا کھوج لگانے کے لئے ایک مکمل اور فوری تحقیقات ناگزیر ہے، اور یہ واقعہ تاریخ میں ایک اور حاشیہ کے طور پر ختم نہیں ہونا چاہئے۔سیاسی مخالفین پر حملے تشویشناک ہیں۔ پہلے پی ٹی آئی کے سربراہ اور اب جماعتی رہنما پر ایک کوشش اس بات کی نشاندہی کرتی ہے کہ کسی کے کہنے پر سازش ہو رہی ہے۔ جب کہ تحریک طالبان پاکستان نے ژوب کی سرگرمیوں سے خود کو دور کرنے میں جلدی کی، شکوک و شبہات کے کینوس کو وسیع کرنے کی ضرورت ہے۔ بلوچستان نہ صرف ایک غیر فعال شورش کا گھر ہے بلکہ مقامی اور غیر ملکی سازشیوں کا گڑھ بھی ہے۔ سب سے بڑا مسئلہ جس کا پاکستان کو سامنا ہے وہ انتقامی کارروائی اور قانون کی فوری فراہمی کا فقدان ہے، جو بحران کو بے شمار تناسب تک بڑھا دیتا ہے۔ ایک ایسے وقت میں جب ملک انتخابات کی طرف بڑھ رہا ہے، اور بڑے پیمانے پر عدم استحکام کا راج ہے، ایسی کارروائیوں کی گنجائش نہیں۔ سب سے بڑا مسئلہ جس کا پاکستان کو سامنا ہے وہ انتقامی کارروائی اور قانون کی فوری فراہمی کا فقدان ہے، جو بحران کو بے شمار تناسب تک بڑھا دیتا ہے۔ ایک ایسے وقت میں جب ملک انتخابات کی طرف بڑھ رہا ہے، اور بڑے پیمانے پر عدم استحکام کا راج ہے، ایسی کارروائیوں کا مقصد نفرت اور تعصب کی آگ کو ہوا دیناہے۔

مزید پڑھیں:  بے بس حکومتیں بیچارے عوام