خیبرپختونخوااسمبلی کے انتخابات،سماعت جون تک ملتوی

ویب ڈیسک: پشاور ہائیکورٹ نے خیبر پختونخوا اسمبلی کے انتخابات کے لئے دائر رٹ کی سماعت ملتوی کردی جبکہ گورنر کی برطرفی کے خلاف رٹ میں گورنر خیبرپختونخوا، الیکشن کمیشن اور صوبائی حکومت سے جواب طلب کرلیا ہے ۔ چیف جسٹس مسرت ہلالی اور جسٹس وقار احمد پر مشتمل بنچ نے سپیکر مشتاق غنی کی رٹ پر سماعت کی۔ سماعت کے دوران درخواست گزار کے وکیل نے عدالت کو بتایا کہ الیکشن کمیشن نے خیبرپختونخوا میں الیکشن کے لئے تاریخ نہیں دی حالانکہ آئین کے مطابق صوبائی اسمبلی کی تحلیل کے 90 دن کے اندر اندر الیکشن کرانا لازمی ہے مگر صوبائی حکومت اور الیکشن کمیشن مختلف طریقوں سے اس کو طوالت دے رہے ہیں ۔
دوران سماعت پی ٹی آئی کے وکیل شمائل بٹ نے عدالت کو بتایا کہ خیبر پختونخوا کے عوام کو ان کے جائز حق سے محروم رکھا جا رہا ہے، آئین کے تحت الیکشن کا انعقاد لازمی ہے۔ دوران سماعت ایڈوکیٹ جنرل عامر جاوید نے عدالت کو بتایا کہ انہوں نے صوبائی حکومت کی جانب سے اس کیس میں جواب جمع کر دیا ہے جبکہ گورنرخیبرپختونخوا حاجی غلام علی کے وکیل طارق آفریدی نے عدالت کو بتایا کہ ہم نے گورنر کی جانب سے جواب جمع کیا تھا تاہم اس پر اعتراض آیا تھا کہ گورنر کا پرنسپل سیکرٹری نہیں بلکہ گورنر خود ہی کمنٹس سائن کرے گا، اس لئے دوبارہ ان کمنٹس کو داخل کیا گیا ہے جبکہ الیکشن کمیشن کے وکیل نے عدالت کو بتایا کہ الیکشن کمیشن نے جواب پہلے ہی جمع کیا ہے۔ اس دوران پی ٹی آئی کے وکیل نے عدالت کو بتایا کہ ایک دوسرے کیس میں گورنر کو کام سے روکنے کے لئے استدعا کی گئی ہے
جس کا اس کیس سے تعلق نہیں اور وہ الگ کیس ہے۔ اس لئے یہ کیس ان سے علیحدہ کیا جائے۔ گورنر کو کام سے روکنے سے متعلق درخواست گزار معظم بٹ ایڈوکیٹ نے عدالت کو بتایا کہ یہ دونوں کیسز ایک ساتھ سنیں جائیں کیونکہ دونوں میں ایک ہی پوائنٹ پر بحث ہوگی ،الیکشن کی تاریخ نہ دیکر گورنر نے اپنی آئینی ذمہ داری پوری نہیں کی اور اسی بنیاد پر وہ نااہلی کا حقدار ٹھہرا ہے اس لئے اسے کام سے روکا جائے اور وفاقی حکومت نئے گورنر کی تقرری کریں جس پر ایڈوکیٹ جنرل نے عدالت کو بتایا کہ اس کیس میں تو ہمیں نہ تو نوٹس جاری ہوا ہے نہ ہم نے جواب جمع کیا ہے، اس لئے ہمیں وقت دیا جائے کہ اس میں جواب جمع کریں۔ فاضل بنچ نے کہا کہ اس وقت ورک لوڈ ہے ، ججز کی بھی کمی ہے اور ہم جلد سے جلد اس کو مقرر کرنے کی کوشش کر رہے ہیں ۔ بعد ازاں مزید سماعت تین ہفتوں کے لئے ملتوی کردی گئی ۔

مزید پڑھیں:  بے بنیاد پروپیگنڈے کامقصد کردار کشی کرنا ہے ،مشال یوسفزئی