پشاور میں قتل وغارت کی واداتوں میں اضافہ،سرکاری ملازم سمیت تین مزید قتل

ویب ڈیسک:پشاورمیں قتل وغارت کی وارداتیں تشویشناک حد تک بڑھ گئی ہیں اور گزشتہ چند روز میں کئی افراد کو موت کے گھاٹ اتاردیا گیا ہے جن میں تین سرکاری ملازمین بھی شامل ہیں ۔قتل کے واقعات پشاور کے مختلف علاقوں میں پیش آئے ہیں جبکہ خودکشیوں کے واقعات میں بھی اضافہ دیکھنے میں آرہا ہے ۔ گزشتہ روزفقیرآباد کے علاقے حسن گڑھی میں نامعلوم افراد نے سول سیکرٹریٹ کے جواں سالہ ملازم جبکہ چمکنی اورخزانہ میں دوشہریوں کی جانیں لیں ۔
مدعی نعمت علی نے فقیر آباد پولیس کو بتایا کہ اس کا بھائی وقار علی شادی کے بعد اپنے سسر کے ساتھ رہائش پذیر تھا اورمنگل کے روز اپنی ڈیوٹی کیلئے گھر سے سول سیکرٹریٹ جارہا تھا کہ راستے میں گھر کے قریب پہلے سے گھات لگائے نامعلوم افراد نے ان پر فائرنگ کردی جس کے نتیجہ میں وہ موقع پر ہی جاں بحق ہوگیا جبکہ مسلح افراد فرار ہوگئے ۔ادھر لیاقت اللہ ساکن لالہ کلے نے چمکنی پولیس کو بتایا کہ گزشتہ روز اس کا بھائی گھر سے باہر نکلا تو کچھ دیر بعد گلی میں فائرنگ کی آواز سن کر وہ باہر نکل آیا جہاں امان اللہ خون میں لت پت پڑا تھا جسے ہسپتال پہنچایا گیا تاہم وہ جان کی بازی ہار گیاتھا۔ مدعی نے بتایا کہ اسے معلوم نہیں کہ اسکے بھائی کو کس نے قتل کیا ۔
اسی طرح مسماة آمنہ بی بی زوجہ عبد الوہاب ساکن خزانہ پایان نے خزانہ پولیس کو بتایا کہ اس کا شوہر عبدالواہاب ولد زاہد خان اپنی گاڑی میں گھرآرہا تھا اس دوران ملزمان نے انکی گاڑی پر اندھادھند فائرنگ کردی جس سے وہ موقع پر ہی جاں بحق ہوگیا جبکہ ملزمان ارتکاب جرم کے بعد موٹر کار میں فرار ہوگئے۔انہوں نے قتل کی دعویداری ملزم عباس اور مظہر پسران حشمت ساکنان تودہ خزانہ پر کی اوربتایا کہ ملزموں کیساتھ ان کی سابقہ دشمنی چلی آرہی ہے ۔فائرنگ سے گاڑی کو بھی نقصان پہنچا۔ اس سے قبل خزانہ ہی میں اخترعلی، شاہ پور میں عنایت، چمکنی میں محمد ارسلان، دائودزئی میں 20سالہ لڑکے بلال، پشتہ خرہ میں دو لڑکوں جبکہ ریگی اور پشتہ خرہ میں دو افراد نے مبینہ طور پر خودکشیاں کرکے اپنی جانیں لی ہیں۔
قتل مقاتلے کے یہ واقعات گزشتہ تین روز کے دوران پیش آئے ہیں جن میں جائیداد،سابقہ دشمنی و ذاتی عناد کی بناء پرخون خرابہ ہوا ہے تاہم بعض کیسز میں قاتل تاحال نامعلوم ہیں ۔ماہرین کے مطابق لوگوں میں بڑھتی ہوئی عدم برداشت کے علاوہ غیرقانونی اسلحہ کی فروانی ہے جس کے باعث یہ پرتشدد واقعات پیش آرہے ہیں۔ واضح رہے کہ گزشتہ دنوں پشاور میں مہنگائی کیوجہ سے شوہر نے اپنی بیوی کوقتل کردیا تھا جبکہ غربت وبیروزگاری کیوجہ سے بھی کئی افراد نے خودکشیوں کی کوششیںکی ہیں ۔

مزید پڑھیں:  سفارتی تعلقات بحال، 9 سال بعد ایران سے معتمرین عمرہ ادائیگی کیلئے سعودی عرب روانہ