پاک روس کارگو سروس

پاکستان اور روس کے درمیان سمندری راستے سے براہ راست کارگو سروس کا آغاز خوش آئند امر ہے۔سروس کا آغاز خطے کے ممالک کے درمیان تجارت بڑھانے کے لئے بالعموم اور پاک روس ا قتصادی تعاون بارے اہم ترین پیشرفت ہے جس کا آغاز آسان نہ تھا۔ اخباری ا طلاعات کے مطابق سینٹ پیٹرزبرگ سے روانہ بحری جہاز کل کراچی پورٹ پہنچے گا، روسی کارگو صرف18دن میں پاکستانی بندرگاہ پہنچے گا، روس سے دوسرا جہاز 29مئی کو کراچی پہنچے گا۔پاکستان پہنچنے والے جہاز بھارت، چین، افریقی ممالک کا ٹرانس شپمنٹ کارگو بھی لا رہے ہیں، ٹرانس شپمنٹ کارگو لانا اور لے جانا پاکستان کیلئے زرمبادلہ کمانے کا ذریعہ ہوگا۔خیال رہے کہ پاکستان کی روس سے درآمدات30کروڑ ڈالر اور برآمدات 15کروڑ ڈالر ہیں، پاکستان کی روس کو برآمدی صلاحیت 2.50ارب ڈالر ہے۔غیرقانونی مغربی پابندیوں کا حل نکالا جائے تو روس اور پاکستان کے درمیان معاشی تعاون بڑھ سکتا ہے۔ تیل، گیس، توانائی اور زراعت سمیت کئی شعبوں میں دونوں ممالک ایک دوسرے سے فائدہ اٹھا سکتے ہیں۔پاکستان اور روس کے درمیان دوستانہ تعلقات ہیں۔ دونوں ممالک ایک دوسرے سے فائدہ اٹھا سکتے ہیں۔ مغرب کی غیرقانونی پابندیوں کی وجہ سے پاکستان اور روس کے درمیان تجارت کا عمل متاثر ہے۔ دونوں ممالک کو مل کر بیٹھنا ہو گا اور اس کا حل تلاش کرنا ہو گا۔روس تیل، گیس اور توانائی سمیت کئی شعبوں میں پاکستان کے لیے مددگار ثابت ہو سکتا ہے، جبکہ پاکستان زراعت، میڈیکل و سرجیکل سمیت کئی شعبوں میں روس کو مدد فراہم کر سکتا ہے اگر چین، روس اور یورپی ممالک سمیت ایشیائی ممالک کے درمیان تجارتی سرگرمیاں بہتر ہوجائے گی تو اس خطے میں امریکہ کا کوئی کردار نہیں رہے گا، اس لیے وہ اس خطے کو مستحکم نہیں ہونے دیتے۔روس سے تجارتی تعلقات میں اضافہ پاکستان کے لئے ہمیشہ سے چیلنج رہے ہیں پاکستان کی جانب سے جب بھی اس ضمن میں کوششیں ہوئیں امریکہ کی جانب ے پاکستان کو مختلف طریقوں اور ذرائع سے سخت دبائو کا سامنا کرنا پڑا سیاسی اور امن و امان کے حالات کو بھی اس تناظر میں دیکھ رہے ہیں جس سے قطع نظر بہرحال اب خطے میں تعاون کے بڑھتے امکانات سے پاکستان خود اپنے بہتر مفاد میں فائدہ اٹھانے کا جو فیصلہ کر چکا ہے اس پر تمام تر دبائو کے باوجود عملی طور پر عملدرآمد خطے کے حالات اور معاشی و تجارتی تعلقات کا نیا باب ہے جس سے خطے کے ممالک کے درمیان ماضی کی غلط فہمیوں سے لے کر تجارت میں اضافہ اور باہمی تعاون کے مواقع سے مزید فائدہ اٹھانے کاایک نئے باب کا شاندار آغاز ہے جو وقت گزرنے کے ساتھ مزید مواقع کا سبب بنے گا ۔

مزید پڑھیں:  سلامتی کونسل کی قراردادکے باوجوداسرائیل کی ہٹ دھرمی