کوئی دھر لیا گیا اور کوئی مفرور۔۔۔

(حنیف اللہ )عمران خان کی گرفتار ی کے خلاف ملک بھرکی طرح9مئی کو لوئر دیر تیمرگرہ اور چکدرہ میں بھی گھیرائو جلائوکے پرتشدد واقعات رونماہوئے ۔تیمرگرہ میں احتجاج کے لئے جمع ہزاروں کارکنوں نے تیمرگرہ سے بلامبٹ سکائوٹس چھائونی کی جانب مارچ کیا اور چھائونی کے مین گیٹ کے سامنے جمع ہو کر کئی گھنٹے تک شدید احتجاج اور اشتعال انگیز تقا ریر کے ساتھ توڑ پھوڑ کی ۔ بعد میں دیر سکائوٹس کے ایف سی پبلک سکول بلامبٹ میں داخل ہوکر توڑ پھوڑ کرکے سکول کے سامان کو لوٹ لیا اور ساتھ ہی سکول کو آگ لگاکر نذر اتش کر دیا۔ جس سے نہ صرف کروڑوں کا نقصان ہوا بلکہ ایک تعلیمی ادارہ کو تباہ کرکے سکول میں زیر تعلیم تقریباََ 1400طلباء کا ریکارڈ مکمل طور تباہ ہوگیا۔
اسی طرح اسی روز چکدرہ میں سکائوٹس چھائونی میں بھی آگ لگائی گئی جس پر سکائوٹس اہلکاروں کی جانب سے فائرنگ سے ایک شخص جاں بحق اور 10زخمی ہوگئے تھے۔ ان پر تشدد واقعات پر پولیس نے ہزاروںافراد کے خلاف مقدمات درج کیے ہیں۔ جس میں سابق ارکان صوبائی اسمبلی ملک شفیع اللہ خان ، ملک لیاقت علی، اعظم خان، شکیل خان سمیت 271 افراد کو گرفتار کرکے جیل بھیج دیا گیا ہے ۔ پی ٹی آئی کے سابق ممبر قومی اسمبلی محمد بشیر خان ، سابق ایم این سے سید محبوب شاہ ، تحصیل بلامبٹ کے چئیر مین عاصم شعیب ، تحصیل خال کے چئیر مین اشفا ق الرحیم اور دیگر سرگرم کارکنوں کیخلاف مقدمات درج کئے گئے ہیں لیکن وہ روپوش ہوگئے ہیں ۔ ملاکنڈ ڈویژن میں سب سے زیادہ نقصان اور پر تشدد مظاہرے لوئر دیر کے بلامبٹ اور چکدرہ میں ہوئے ہیں۔

مزید پڑھیں:  وائس چانسلرز کی تعیناتیوں میں غیر ضروری تاخیر کی جا رہی ہے، ڈاکٹر فیروزشاہ